Deobandi Books

علاج الغیبت

ہم نوٹ :

21 - 26
کردیا۔ اللہ کے اس احسان پر جان بھی قربان کردیں تو بھی حق ادا نہیں ہوسکتا۔
صحت مند رہنے کے لیے محنت کی اہمیت
اسلام کے حق ہونے کی یہی  دلیل ہے کہ اسلام دفعِ  ضرر کو مقدم رکھتا ہے۔اگر کسی کو سنکھیا، ہیروئن یا زہر  کھانے کی عادت ہے توپہلے زہر سے بچایا جاتا ہے، زہر چھوڑ دے گا  تو سوکھی روٹی سے بھی تندرست ہوجائے گا بلکہ بریانی کھانے والوں سے زیادہ  لال ہوجائے گا، مزدوروں کو دیکھ لو، ٹماٹر کی چٹنی روٹی  کھاکر  کیسے لال رہتے ہیں  اور مال داروں کو دیکھ لو کہ بریانی  اور پلاؤ کھاکر بلغم کا مادہ بڑھ جاتا ہے اور کوئی نہ کوئی بیماری  رہتی ہے، اللہ تعالیٰ نے  ہم کو مشقت میں پیدا فرمایا ہے۔ آج کل جو یہ دل کی بیماریاں زیادہ ہورہی ہیں، یہ ایئر کنڈیشن اور آرام کی وجہ سے ہورہی ہیں کیوں کہ محنت   ہے نہیں، پیٹ اور زبان وہی ہے،مرغن پلاؤ ، بریانی کھانے کی عادت ہے مگر محنت کی عادت نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ فِیۡ  کَبَدٍ5؎ ہم نے انسان کو مشقت  میں پیدا کیا ہے۔ 
کَبَدٍ کے معنیٰ ہیں مشقت اور کَبِدٍ کے معنیٰ ہیں جگر، جو  مشقت میں رہےگا تو اس کا جگر بھی صحیح رہے گا۔ جو لوگ مشقت زیادہ کرتے ہیں، چلتے پھرتے زیادہ ہیں،  دوڑتے  زیادہ ہیں وہ مکھن انڈہ بھی کھا لیں تو جل کر خاک ہوجاتا ہے، ان کی مشقت ان کی چربی سے یہ اعلان کرتی ہے؎
جلا کے خاک نہ کردوں  تو داغ نام نہیں 
اب بیماریاں اسی لیے بڑھتی جارہی ہیں کیوں کہ آرام زیادہ  ہے اور مشقت  کم۔ میں نے ایک عرب کو بتایا کہ  اگر  تم چاہتے ہو تمہارا  کبِد صحیح رہے یعنی جگر صحیح کام کرے،خون زیادہ بلغم نہ  بنائے، ہرخِلط کو   اعتدال کے ساتھ پیدا کرے، صفرا، خون، بلغم  اور سودا یہ چاروں اخلاطِ اربع کہلاتے ہیں، اگر ان میں اعتدال چاہتے ہو تو  مشقت میں رہو کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے کہ  ہم نے انسان کو  مشقت کے ساتھ پیدا فرمایا  ہے۔ لہٰذا  اتنی مشقت کرو کہ مشقت میں 
_____________________________________________
5؎   البلد:4
Flag Counter