Deobandi Books

علاج الغیبت

ہم نوٹ :

6 - 26
علاج الغیبت 
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی اَمَّا بَعْدُ
فَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
 اَلْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا  1؎
غیبت کسے  کہتے ہیں؟
آج چند مختصر گزارشات پیش کروں گا کیوں کہ  میری طبیعت کچھ ناساز ہے۔آج کل ایک مرض بہت عام ہے  حالاں کہ اس مرض کے بارے میں سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے:اَلْغِیْبَۃُ اَشَدُّ مِنَ الزِّنَا  غیبت زِنا سے بھی زیادہ شدید گناہ ہے۔ اور دوسری حدیث میں ہے: مَنِ اغْتِیْبَ عِنْدَہٗ أَخُوْہُ الْمُسْلِمُ وَإِنْ لَّمْ یَنْصُرْہُ أَدْرَكَہُ اللہُ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ2؎ اگر کسی کے سامنے کسی مسلمان کی غیبت کی جائے اور وہ یہ کہے کہ آپ نے بہت اچھا کیا کہ ایک راز آؤٹ کردیا، مجھ کو بھی کچھ ڈاؤٹ یعنی شبہ ہورہا تھا۔ اگر غیبت کرنے والا قسم کھالے کہ یقیناً فلاں کے اندر  یہ مرض یا یہ گناہ ہے تو بھی غیبت حرام ہے،اور اگر اس میں وہ مرض اور عیب نہیں ہے تو یہ بہتان ہے۔ اگر کسی پر جھوٹا الزام لگاکر اس کی رُسوائی اور بُرائی بیان کی جائے تو یہ جھوٹا الزام لگانا  بہتان ہے۔ غیبت کہتے ہیں سچے عیب بیان کرنے کو  اور بہتان کہتے ہیں کسی پر جھوٹا الزام لگانے کو۔
_____________________________________________
1؎   شعب الایمان للبیھقی:98/9(6315)، فصل فیماورد من الاخبار فی التشدید، مکتبۃ الرشد،ریاضمصنف عبد الرزاق:187/11(20258)،باب الاغتیاب الشتم،المکتب الاسلامی،بیروت،ذکرہ بلفظفنصرہ نصرہ اللہ فی الدنیا والاٰخرۃ و إن لم ینصرہ أدركہ اللہ فی الدنیا والاٰخرۃ
Flag Counter