Deobandi Books

علاج الغیبت

ہم نوٹ :

17 - 26
کوئی دوسری ریل آجاتی ہے تو میں دوسری  ریل کی طرف نہیں دیکھتا ،منہ دوسری طرف کرلیتا ہوں  کیوں کہ ممکن ہے کہ اس ریل میں  کوئی زنانہ ڈبہ ہو،ممکن ہے  کہ میری نظر ادھر  پڑجائے، ممکن ہے کہ ادھر کوئی  زبردست ڈیزائن  والی حسین ہو اور  ممکن ہے کہ نظر ڈالنے کے بعد نفس کی وجہ سے میں نظر ہٹا نہ سکوں۔اللہ والے نظر کی حفاظت کا اتنا خیال رکھتے ہیں کہ اِدھر اُدھر دیکھتے ہی نہیں ۔لہٰذا ریل کے سفر میں اگر کھڑکی کے سامنے خواتین ہوں تو کھڑکی سے دوسری طرف منہ کرلو،اپنی  پیٹھ  خواتین کی طرف کرلو۔
حقانیتِ اسلام کی دلیل
آج دل میں تقاضا تھا کہ غیبت کے بارے میں اسلام کی  حقانیت   بیان کروں۔ اسلام کے سچا مذہب ہونے کی یہی دلیل ہے کہ انسانی نفسیات  اور آبرو کی جتنی رعایت اسلام نے رکھی ہے اتنی رعایت کسی دوسرے مذہب میں نہیں پاؤگے،اگر اسلام سچا اور آسمانی مذہب  نہ ہوتا تو  انسان کی بین الاقوامی  عقل  یہی  طے کرتی کہ جس لڑکے   کے ساتھ بدفعلی کی  تھی اور اب وہ  ڈپٹی کمشنر ہےتو جاکر ڈی سی صاحب سے  کہو کہ جناب  فرسٹ ایئر میں   جو غلطی ہوئی  تھی اسے معاف کردیں، اگر لڑکیوں کے  ساتھ کالج میں گڑبڑ کی تھی تو معافی مانگتے  اور کہتے کہ ضرور معافی مانگنا چاہیے  کیوں کہ ہم نے ایک مسلمان خاتون  کو یا مسلمان لڑکے کو   بے عزت کیا ہے۔ دنیاوی  قانون ہوتا تو وہ قانون   معافی مانگنے  کے لیے کہتا، مگر یہ اللہ کا مذہب ہے، اللہ کا قانون ہےکہ  اللہ نے اپنے غلاموں کی،  اپنی بندیوں اور بندوں کی آبرو کا کتنا خیال کیا ہے،کوئی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اللہ  تعالیٰ کے کرم کی کیا شان ہے۔
تصویر کی حرمت پر ایک عظیم الشان مضمون
رنگون میں مجھ  سے پوچھا گیا کہ اسلام میں  تصویر کیوں حرام ہے؟اگر آج اولیاء اللہ کی تصویریں ہوتیں تو ہم ان سے برکت لیتے، اسی طرح تصویریں ہمارے باپ دادوں کی نشانی ہوتیں۔میں نے عرض کیا کہ اسلام  میں دفعِ مضرت مقدم ہے جلبِ منفعت پر  یعنی  نفع کھینچنے سے مقدم ہے   کہ نقصان  کو دفع کیا جائے۔چناں چہ قرآنِ پاک میں اللہ  سبحانہٗ و تعالیٰ نے فرمایا:
Flag Counter