کی اپنی شانِ کرم کے شایانِ شان تلافی فرما دیجیے یعنی ہر گناہ سے میری حیا جو بے حیائی سے تبدیل ہوئی اور میری شرافت غیر شرافت سے تبدیل ہوئی اور میرے تقویٰ کی بریک میں جو لوزنگ پیدا ہوگئی اب دوبارہ ہمیں پھر ہمت اور مضبوط بریک عطا فرمائیے اور میرے ذریعے جن لوگوں کو گناہ کی عادتیں پڑگئی ہیں ان کے گناہ کا وبال میرے سر پر نہ آنے دیجیے، اپنی رحمت سے نقصاناتِ متعدیہ کی بھی تلافی فرمادیجیے اور میرے گناہوں کے متعلقین اور متعلقات کو بھی تقویٰ دے دیجیے تاکہ ہمارا گناہ آگے نہ بڑھے۔
اس دعا کو یاد کرلیجیے کہ یااللہ! ہمارے گناہوں سے جو نقصاناتِ لازمہ ہماری ذات کو پہنچے اس کی بھی تلافی کردیجیے یعنی ہمارے اندر غیر شرافت اور بے حیائی کا جو مادہ پیدا ہوا اس کو شرافت اور حیا سے بدل دیجیے۔اور آیندہ کے لیے ہمیں عزم اور تقویٰ نصیب فرمائیے کیوں کہ بار بار گناہ کرنے سے تقویٰ کے بریک میں لوزنگ آجاتی ہے جس کی وجہ سے بریک فیل ہوجاتی ہے لہٰذا ہمارے تقویٰ کے بریک کو پھر سے ٹائٹ اور رائٹ کردیجیے تاکہ دوبارہ ہماری موٹر کسی پر سائیڈ نہ کرے۔آج آپ کو کیسا سائیڈ بزنس بتارہا ہوں ؟
گناہوں کی دو اقسام
گناہ کی دو قسمیں ہیں:لازمہ اور متعدیہ۔لازمہ یعنی اپنی عادت خراب کی اور متعدیہ یعنی دوسرے کی عادت بھی خراب کی۔تو اس کو گناہوں سے بچنے کے لیے ساری زندگی شدید مجاہدہ کرنے پڑے گا کیوں کہ ایک گناہ کرنے کے بعد اس کی عادت اس گلی سے گزرنے والے کی سی ہوگئی لہٰذا ساری زندگی مجاہدہ اٹھائے اور اللہ سے یہ بھی دعا کرے کہ میں نے جن لوگوں کے ساتھ گناہ کیا ہے یا اللہ! ان کوبھی ولی اللہ بنادے ،ایسا نہ ہو کہ میری ڈالی ہوئی گناہ کی عادت وہ آگے بڑھائے اور تمام وبال میرے سر آئے۔
میرے مرشد مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا کہ اگر کوئی پان کی دُکان یا جنرل اسٹور پر ٹیلی ویژن لگاتا ہے تاکہ زیادہ لوگ آئیں،اب اس ٹیلی ویژن کو جتنے آدمیوں نے دیکھا تو ان سب کو الگ الگ جتنا گناہ ملے گا وہ سب ملا کر ٹیلی ویژن رکھنے والے کے سر پر بھی لادا جائے گا۔اس لیے یاد رکھو، اگر کسی نے ایک دفعہ بھی گناہ کرکے کسی انسان کی