Deobandi Books

علاج الغیبت

ہم نوٹ :

12 - 26
ذات کو پہنچے ان کو معاف فرمادیجیے،معافی  بھی دے دیجیے اور تلافی بھی کردیجیے کہ ہم دوبارہ اس گناہ کو نہ کریں، ہمارے ملکۂ بے حیائی کو  ملکۂ حیا سے تبدیل فرمادیجیے۔کیوں کہ ہر گناہ سے  انسان بے شرم ہوجاتا ہے،ہر گناہ سے  انسان بے حیا ہوجاتا ہے،لباس  تک اتر جاتا ہے،حیا نہیں رہتی، اگر حیا ہوتی  تو گناہ نہیں ہوسکتا۔اور جس کے ساتھ گناہ کرتا ہے  اس کی بھی حیا ختم کرتا ہے، یہ بے حیا بھی ہے اور دوسروں کے لیے  حیا سوز بھی ہے۔لہٰذا یہ دعا بھی کرو کہ اے اللہ! میرے گناہوں سے جس جس مخلوق کو  نقصان پہنچا اور  ان کی عادتیں خراب ہوئیں آپ ان  سب کو ولی اللہ بنادیجیے،  اور نقصاناتِ متعدیہ یعنی گناہوں کے جو جراثیم دوسروں تک پہنچ گئے اے اللہ! آپ اپنی شانِ کرم کے شایانِ شان اس کی تلافی فرمادیجیے، میرے گناہ معاف  کردیجیے اور مجھ کو اللہ والا  بنادیجیے لیکن میں نے گناہ کرکے جس مخلوق کی عادت  خراب کی ان کو بھی اللہ والا بنادیجیے، نقصاناتِ لازمہ   بھی معاف فرمائیے اور میری بے حیائی ، بے غیرتی اور  بے شرمی کی جو خبیث  عادت ہے اس کو حیا سے تبدیل فرمادیجیے اور میری غیر شریفانہ  حرکت کو شرافت سے  بدل دیجیے۔جن لوگوں کے ساتھ ہم سے گناہ  ہوا اور ان کی عادتیں خراب ہوئی ہیں وہ گناہ میرے اوپر وبال نہ بنیں لہٰذا ان لوگوں کو بھی اللہ والا بنادیجیے، متقی کردیجیے تاکہ  ان کا بُرا عمل میرے لیے سیئہ جاریہ نہ بنے۔ جیسے نیک اعمال کا صدقۂ جاریہ ہوتا ہے ایسے  ہی برائی سیئہ جاریہ ہوجاتی ہے۔
غیبت زنا سے   اشد اس وجہ سے ہے کہ  غیبت  کا معاملہ حقوق العباد میں سے ہے، جب تک مخلوق  معاف نہیں کرے گی  معاف نہیں ہوگا۔  اور زنا کا مسئلہ یہ ہے کہ  اگر اللہ  سے رو رو کر معافی مانگ لے اور اپنی اصلاح کے ساتھ ساتھ جس کے ساتھ غلطی ہوئی  اس کی اصلاح کی بھی دعا کرے  کہ یا اللہ! میری بے حیائی کی وجہ سے اس کی جو حیا ختم ہوئی  ہے، ہماری بے حیائی سے   آپ کی جس جس مخلوق  کی حیا ختم ہوئی ہے تو ہمیں بھی  معاف کردیجیے اور ان کو بھی معاف  کردیجیے،ہمیں  بھی ولی اللہ بنادیجیے  اور ان کو بھی ولی اللہ  بنادیجیے، ہمیں بھی تقویٰ دے دیجیے اور اس کو بھی تقویٰ  دے دیجیے تاکہ  وہ آیندہ  جو گناہ کرے اس کا وبال  میری گردن پر نہ آئے۔
زنا میں  صرف اللہ تعالیٰ سے معافی مانگو  مگر اس تفصیل کے ساتھ معافی مانگو کہ ہمارے گناہوں کو معاف فرمائیے اور  گناہوں کے نقصاناتِ لازمہ اور   نقصانات ِ متعدیہ  دونوں 
Flag Counter