Deobandi Books

دل شکستہ کی قیمت

ہم نوٹ :

23 - 34
اُف  کتنا  ہے تاریک   گنہگار  کا  عالم
انوار   سے  معمور  ہے  ابرار  کا  عالم
اور ایسے موقعوں پر اپنا ایک شعر اور یاد آ تا ہے کہ گناہ گاروں کی دنیا بہت بھیانک، بڑی تاریک ہے، بڑی بے چین ہے، پریشانیاں اور ذلتیں ہیں، اللہ تعالیٰ جس سے ناراض ہو جائے اس کے دل کا گلستان اُجڑجائے گا   ؎
جس  طرف  کو  رُخ  کیا  تو نے   گلستاں   ہوگیا
تو نے رُخ  پھیرا  جدھر  سے   وہ  بیاباں ہوگیا
جس دل سے اللہ راضی ہوتا ہے اس کا دل گلستان ہوجاتاہے اور جس دل سے اللہ رُخ پھیرلے، ناراض ہوجائے اس کا دل جنگل ہوجاتا ہے، ویران ہوجاتا ہے، تباہ و برباد ہوجاتاہے، اور جب دل میں چین نہیں تو تمہارا مرغی فارم، تمہارے کپڑوں کی فیکٹریاں، تمہارے جتنے ایئر کنڈیشن کمرے ہیں ان سب سے کچھ نہیں ہوتا، ایئر کنڈیشن میں بیٹھے ہیں کھال تو ٹھنڈی ہورہی ہے مگر دل عذابِ الٰہی سے پگھلتا رہتا ہے۔
ایک بزرگ شاعر فرماتے ہیں   ؎
دل  گلستاں تھا تو ہر شے سے ٹپکتی  تھی بہار
دل   بیاباں  ہو  گیا   عالم   بیاباں   ہو گیا
دوستو! یقین کرلو ہم اللہ کے بندے ہیں، ہمارا مالک طاقت والا ہے، اس کی ناراضگی میں سانس لینا عذاب و بے چینی کے سوا کچھ نہیں ہے۔
نفس مردانہ حملے سے مغلوب ہوتا ہے
بار بار کہتا ہوں کہ میری اس بات پر یقین کرلو اور نفس کو کچل دو، نفس پر مردانہ حملہ کرو، زنانہ حملہ مت کرو، چوڑیاں مت پہنو۔
مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ فرماتے ہیں   ؎
Flag Counter