Deobandi Books

دل شکستہ کی قیمت

ہم نوٹ :

10 - 34
ہے جب مزہ نہیں ملتا تو ہماری غلامی کو چھوڑ دیتا ہے، یہ امتحان ہوتا ہے۔ اسی لیے علامہ ابو القاسم قشیری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ جس شخص کی دعا فوراً قبول ہوگئی ابھی مانگا اور شام تک قبول ہوگئی، اب وہ مارے شکریہ کے خوب عبادت کررہا ہے لیکن لَقَدْ قَامَ بِحَظِّ نَفْسٍ یہ اللہ کے سامنے اپنے نفس کی خوشی کی وجہ سے کھڑا ہے۔
دلِ نامراد کی مقبولیت
 اور جس کی دعا قبول نہیں ہوئی،غم زدہ آدمی ہے، شکستہ دل ہے، ٹوٹا ہوا دل ہے وہ اگرچہ نامراد اور ناشگفتہ ہے مگر    ؎
وہ   نامراد  کلی  گرچہ   ناشگفتہ  ہے
ولے  وہ  محرمِ  رازِ  دل  شکستہ  ہے
یہ میرا شعر ہے۔
اب آپ کو ٹوٹے ہوئے دل کی قیمت معلوم ہوئی۔ حدیثِ قدسی ہے:
 اَ نَا عِنْدَ الْمُنْکَسِرَۃِ قُلُوْبُھُمْ7؎
اس حدیث کی تطبیق اور سند کی تائید محدثِ عظیم ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب میں کی ہے اور لکھا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں ٹوٹے ہوئے دل میں رہتا ہوں۔ یہ جو لوگ پوچھتے ہیں کہ اللہ میاں نے خواہشات کیوں پیدا کیں جب ان کو توڑنا تھا؟ اس کا جواب اسی حدیث میں موجود ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے دل میں تقاضے اور خواہشات اس لیے پیدا کیں کہ ان میں جو تقاضے اور خواہشات اللہ کی مرضی کے خلاف ہیں بندہ ان کو توڑ دے ۔یعنی اپنے دل کو توڑدے اور اس ٹوٹے ہوئے دل میں اللہ کو حاصل کرتا رہے۔ خواجہ عزیز الحسن مجذوبؔ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں   ؎
نہ  گھبرا  کوئی  دل  میں  گھر  کر  رہا  ہے
مبارک   کسی   کی   دل   آزاریاں  ہیں
_____________________________________________
7؎   التشرف بمعرفۃ احادیث التصوف:163، المکتبۃ المظہریۃ
Flag Counter