کون سی دعا جلد قبول ہوتی ہے؟
اب دعا کی ان پانچوں قسموں میں کس دعا کی رفتار زیادہ تیز ہے؟ دعا کی پانچ ٹرینوں کا جو تذکرہ ہوا، ان میں کون سی ٹرین منزل پر جلد پہنچتی ہے؟ اس کا فیصلہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرما رہے ہیں:
اِنَّ اَسْرَعَ الدُّعَاءِ اِجَابَۃً دَعْوَۃُ غَائِبٍ لِّغَائِبٍ9؎
بھائی کی دعا جو بھائی کے لیے غائبانہ کی جائے وہ سب سے زیادہ جلد قبول ہوتی ہے،یعنی اس کا مسلمان بھائی اس کے پاس موجود نہیں ہے پھر بھی اس کے لیے دعا کر رہا ہے،تو ایسی دعا فوراً قبول ہوتی ہے۔یہی وجہ ہے کہ جب کوئی اﷲ والوں کے پاس کثرت سے آنا جانا رکھتا ہے،تو اﷲوالے اس کے لیے اپنی دعا کی رفتار اور زیادہ تیز کردیتے ہیں،کیوں کہ اسے بار بار دیکھنے سے اس کی یاد اور زیادہ آتی ہے، لہٰذا اﷲ والوں سے بھی دعا کے لیے کہتا رہے اور دوسرے لوگوں سے بھی دعا کراتا رہے، بڑے بھی اپنے چھوٹوں سے دعا کے لیے کہتے ہوئے نہ شرمائیں، اُستاد شاگرد سے، شیخ مرید سے اور باپ بیٹے سے دعا کرائے، اپنے چھوٹوں سے دعا کرانا بھی سنت ہے۔
حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ عمرہ کرنے جارہے تھے، انہوں نے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے اجازت دیجیے کہ میں عمرہ کرآؤں۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا:
اَیْ اُخَیَّ اَشْرِکْنَا فِیْ دُعَائِکَ وَ لَا تَنْسَنَا 10؎
اے میرے بھائی! مجھے اپنی دعاؤں میں شریک رکھنا، بھولنا نہیں۔ تو بتاؤ سید الانبیاء صلی اﷲ علیہ وسلم حضرت عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ سے دعا کے لیے فرما رہے ہیں، لہٰذا اپنے چھوٹوں سے بھی دعا کراؤ۔ سب سے جلد دعا اس کی قبول ہوتی ہے جو اپنے مسلمان بھائی کے لیے غائبانہ دعا کرے۔
جمعہ کی سات سنتیں
اب جمعہ کی سات سنتیں سن لیجیے۔جو ان پر عمل کرے گا تو مسجد تک پہنچنے میں جتنے
_____________________________________________
9؎ سنن ابی داؤد:215-214/1، کتاب الصلٰوۃ،باب الدعاء بظہر الغیب ،ایج ایم سعید
10؎ جامع الترمذی:2 /196،ابواب الدعوات،ایج ایم سعید