چھوڑیے۔یہ آپ کو بہت تجربے کی بات بتا رہا ہوں کہ بزرگوں سے بھی دعا کرائیے کہ آپ اﷲ تعالیٰ سے میری اصلاح اور گناہ چھوڑنے کی ہمت اور توفیق کے لیے دعا کردیجیے، جن کی داڑھی نہ ہو وہ داڑھی رکھنے کی دعا کرالیں، لیکن کیا بتاؤں بعضوں کو تو اپنے مرض ہی سے عشق ہوتا ہے۔خدا نہ کرےکہ کوئی بیمار اپنی بیماری پر ہی عاشق ہوجائے اورکیپسول اور دوا پھینک دے۔ تو اپنی حاجت کے لیے بزرگوں سے دعا کرائیں، دو رکعات صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر روئیں، اپنی ہر حاجت کے لیے اﷲ تعالیٰ سے دعا مانگیں،اپنی اصلاح کے لیے بھی دل لگا کر روئیں، اگر رونا نہ آئے تو رونے والوں کی شکل ہی بنا لیں؎
بنا کر فقیروں کا ہم بھیس غالبؔ
تماشائے اہلِ کرم دیکھتے ہیں
رونے والوں کا بھیس یعنی شکل بنا کر پھر اﷲ تعالیٰ کے کرم کا تماشا دیکھو اور اﷲ والوں سے، صالحین سے دعا بھی کراؤ۔
اﷲ والے کون لوگ ہیں؟
اﷲ والے اور صالحین کون ہیں؟ کیا علامت ہے کہ وہ اﷲ والے ہیں؟ اﷲ والے خود سے نہیں کہیں گے کہ ہم اﷲ والے ہیں۔ جو خود دعویٰ کرتا ہے کہ میں اﷲ والا ہوں وہ ہرگز اﷲ والا نہیں اور اﷲ والوں سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ اﷲ والا وہ ہے جو کسی اﷲ والے کا صحبت یافتہ ہو، اس کے پاس بیٹھنے والوں کے دینی حالات اچھے ہورہے ہوں، ان کے دلوں میں اﷲ کی محبت بڑھ رہی ہو، لوگ گناہ گار زندگی سے صالحین کی زندگی اختیار کررہے ہوں۔ اگر اس کی صحبت میں رہنے والوں کی اکثریت وہاں سے روحانی شفا پارہی ہے تو سمجھ لو کہ وہ اﷲ والا ہے،لیکن اس سے اپنا روحانی بلڈ گروپ بھی ملا لو، جیسے کسی مریض کو خون چڑھانے سے پہلے اس کا بلڈ گروپ ملایا جاتا ہے،کیوں کہ بغیر گروپ ملائے ڈاکٹر محمد علی کلے باکسر کا خون بھی نہیں چڑھائے گا۔ اسی طرح اپنے دل کی مناسبت بھی دیکھ لو کہ اس اﷲ والے سے دل ملتا ہے یا نہیں؟پھر جس اﷲ والے سے مناسبت ہوجائے اس کے پاس آنا جانا رکھو، دو رکعات صلوٰۃ الحاجت پڑھ کراﷲ تعالیٰ سے روؤ اور اپنے بزرگوں سے اپنی اصلاح کی دعائیں کراؤ،