Deobandi Books

دستک آہ و فغاں

ہم نوٹ :

22 - 34
پھلائے منہ میں کچھ لیے بیٹھی رہتی ہے، تو اُس کو بھی رحم آگیا کہ جب یہ بدتمیزی نہیں کرتی تو میں اس کو کیوں ماروں؟ وہ عورت یہ سمجھی کہ دم کیے ہوئے پانی نے کرامت دکھائی اور اس کو مار پٹائی سے نجات مل گئی۔ ایک دن وہ ان بزرگ کے لیے گلگلے پکا کر لے گئی اور کہا کہ حضرت! آپ کے دم کیے ہوئے پانی میں بہت اثر ہے، مجھے شوہر کی پٹائی سے نجات مل گئی۔ وہ بزرگ ہنسے کہ اس کو پتا ہی نہیں چلا کہ میں نے اس کی زبان کی بدتمیزی کا کیسے علاج کیا۔ غرض بیویوں کو بھی چاہیے کہ اپنے شوہروں کو زیادہ سے زیادہ آرام پہنچائیں، سمجھ لو کہ یہ اپنی جنت کا انتظام ہے۔
عورتوں کا جہاد کیا ہے؟
بعض صحابیات نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مرد جمعہ پڑھتے ہیں ہم پر جمعہ فرض نہیں ہے، مردجہاد کرتے ہیں ہمیں جہاد کا بھی موقع نہیں، مرد عید              بقرہ عید کی نماز پڑھتے ہیں ہم پر واجب نہیں ہے، ہمارا کیا ہوگا؟ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تم شوہروں کی خدمت کرو یہی تمہارا جہاد ہے، یہی تمہارا جمعہ اور عید،                 بقر ہ عید ہے،شوہروں کی خدمت سے تمہاری سب کمی پوری ہوجائے گی لہٰذا گھر میں جھاڑو لگانا، ناشتہ، چائے، کھانا پکانا یہ عبادت سمجھ کر کرو۔
بعض عورتیں اپنے شوہروں سے بد تمیزی کرتی ہیں، انہیں چائے ناشتہ وقت پر نہیں دیتیں، وقت پر ان کی خدمت نہیں کرتیں جس سے شوہر کا دل دُکھتا ہے، شوہر بےچارا              رات بھر غمگین لیٹا ہوا ہے اور یہ تہجد پڑھ رہی ہیں۔ بعض عورتوں کو دیکھا گیا کہ جب شوہر نے ان کو ڈانٹا اور کہا کہ اچھا ابھی میں تسبیح لیتا ہوں، اﷲ سے فریاد کرتا ہوں تو عورت نے بھی کھٹا کھٹ تسبیح گھمانی شروع کردی کہ دیکھیں کس کی دعا جلد قبول ہوتی ہے، لیکن یاد رکھو! حدیث میں ہے کہ اگر کسی کا شوہر ناراض سوگیا، تو عورت چاہے رات بھر تہجد پڑھے اس پر اﷲ کی لعنت برستی رہتی ہے۔ جس عورت کا شوہر ناراض سوجائے وہ چاہے تلاوت یا جو بھی عبادت کرے اﷲ کی لعنت اس پر برستی رہتی ہے، حوریں اس کو لعنت کرتی ہیں کہ ظالم! یہ کچھ دن کے بعد میرے پاس آنے والا ہے، چند دن کے لیے تیرے پاس امانت ہے، تو کیوں اسے ستارہی ہے؟ پس اگر کسی نے اپنے شوہر کا دل دُکھایا، تو وہ شوہر بھی مظلوم ہے اور مظلوم کی بددعا سے بچنا چاہیے۔
Flag Counter