Deobandi Books

اہل اللہ کی شان استغناء

ہم نوٹ :

27 - 34
چوں بگریم خلق  ہا گریاں  شود
چوں  بنالم  چرخ  ہا  نالاں شود
اے دنیا والو! جب جلال الدین رومی اللہ کی محبت میں روتا ہے تو ساری مخلوق میرے ساتھ روتی ہے، جب میں نالہ کرتا ہوں تو آسمان بھی میرے ساتھ نالہ کرتا ہے؎
عرش لرز د از ا نین المذنبیں
جب گناہ گار اخلاص کے ساتھ روتا ہے تو اس کے آہ ونالوں سے عرش ہل جاتا ہے۔
۳) اہل اللہ سے، خاصانِ خدا سے دعا کی درخواست کرانا۔یہ تین عمل تو حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ہیں۔
تین اعمال اس خادمِ حکیم الامت نے بنائے ہیں:
۱) اللہ والوں سے پوچھ کرتھوڑا بہت اللہ کا نام لے لیا کرو، کیوں کہ جب ان کے نام سے دل میں اُجالے آئیں گےتو اندھیروں سے دل خود گھبرانے لگے گا۔ جس گھر میں بجلی ہوتی ہے اس گھر کا فیوز اُڑ جائے ، اندھیرا ہوجائے تو گھبراہٹ ہوتی ہے، چناں چہ تھوڑا سا اللہ کا نام لینا شروع کردیجیے۔
۲) اہل اللہ کی صحبت میں آنا جانا رکھو، جیسے دیسی آم لنگڑے آم کی پیوند کاری سے لنگڑا آم بن جاتا ہے اسی طرح اللہ والوں کے ساتھ رہتے رہتے ان شاء اللہ تعالیٰ ایک دن اللہ والا دل بن جائے گا۔
۳)  گناہوں کے اسباب سے دوری اختیار کرنا  عیناً، قلباً اور  قالباً یعنی نظر بھی دور رکھو، دل بھی دور رکھو، گندے خیالات بھی قصداً نہ لاؤ قالباً ۔یعنی جسم بھی حسینوں کے قریب نہ رکھو، عیناً وقلباً وقالباً تین قسم کی دوری بتا رہا ہوں۔ حسینوں سے ، گناہوں کے اڈوں سے ، گناہوں کے مراکز سے تین قسم کی دوری اختیار کرو۔ آنکھ سے دیکھو مت، آنکھ کی روشنی سے آپ حسینوں سے قریب ہوگئے، اگرچہ دس گز سے دیکھ رہے ہیں، اگر چہ کوئی پچاس گز کے فاصلے سے دیکھ رہا ہے، لیکن شعاعِ بصریہ سے قریب ہوگیا ہے۔آنکھوں سے بھی مت دیکھو، قلب کو بھی دور رکھو یعنی دل میں گندے خیالات مت لاؤ اور جسم کو بھی
Flag Counter