Deobandi Books

اہل اللہ کی شان استغناء

ہم نوٹ :

20 - 34
گا، کیوں کہ گناہوں سے اس کا دل ویران ہوچکا ہے۔ خدائے تعالیٰ اس کو چمنستان سے نکال باہر کریں گے۔ اُلو ؤستان بھیج دیں گے۔ جب اُلو بن گیا تو اُلوؤ ستان میں بھیجا جائے گا، اس لیے   بازِ شاہی کی بات پھر سناتا ہوں، اس بازِ شاہی نے اُلوؤں سے کہا :میں تمہارے ساتھ نہیں رہوں گا،میں بازِ شاہی ہوں ،یہ اُلوؤستان تمہیں مبارک ہو؎
ایں  خراب  آباد   در چشم  شماست
بہرِ من آں ساعد شہ خوب جا است
بازِ شاہی نے کہا:اے اُلوؤ! تمہیں تمہارا خرا ب آباد اور ویرانہ مبارک ہو اور مجھ  کو میرے بادشاہ کی کلائی جس پر میں رہتا ہوں۔ اسی طرح اہل اللہ کو اللہ تعالیٰ کا قرب اور مناجات کی لذت محبوب ہوتی ہے۔ بازِ شاہی نے اُلوؤں کو للکارا کہ اے اُلوؤ! غور سے سن لو، میرے لیے میرے بادشاہ کی کلائی بہتر ہے۔ اُلوؤں نے کہا کہ یہ بہت مکّار معلوم ہوتا ہے، اپنی برتری دکھا رہا ہے، ہم لوگوں کو رعب میں لے رہا ہے ۔اس کی ایک بات نہ سنو۔ سب لوگ یک بار گی حملہ کرو اور اس کے پَر نوچ لو ۔
باطن کی حقارت کی تمثیل
یک بارگی حملہ کرنے پر ایک قصہ یاد آیا۔ ایک بلی سے چوہے تنگ آچکے تھے۔وہ سیر یل نمبر سے ایک ایک چوہا کھارہی تھی تو سب چوہوں نے کارنرمیٹنگ کی۔ انہوں نے کہا ہم اتنی تعداد میں ہیں پھر بھی بلی ہم کو کھا جاتی ہے۔ ہمیں چاہیے کہ سب مل کر اس پر حملہ کردیں اور کچھ دن پہلے لندن سے وٹامن منگالو اور کھا کر خوب تگڑے بنو۔ ایک چوہے نے کہاکہ میں ایم ایس سی بھی ہوں، پڑھ کر بتادوں گا کہ کس اسٹور میں وٹامن ہے۔ غرضیکہ چوہے وٹامن کھا کر تگڑے ہوگئے۔ اب پھر ایک میٹنگ ہوئی۔ ایک چوہے نے کہا: ایسا کرو کہ ہم میں سے کچھ لوگ بلی کا ایک کان پکڑ لیں،کچھ چوہے دوسرا کان پکڑ لیں، کچھ چوہے اس کا ایک ہاتھ پکڑ لیں، کچھ دوسرا ہاتھ پکڑلیں، اسی طرح کچھ اس کے پیر پکڑ لیں اور ایک چوہا اس کی پسلیاں کاٹ کر اندر گھس جائے اور اس کا دل چبالے۔ فیصلہ ہوگیا۔سارے چوہوں نے واہ واہ کہا کہ بس کامیابی ہوگئی۔ انہوں نے دیکھا کہ بلی آج کل بیمار بھی ہے، اس کو ٹائیفائڈ ہوگیا
Flag Counter