Deobandi Books

اہل اللہ کی شان استغناء

ہم نوٹ :

26 - 34
جلدی سے ملوادیجیے، میری باری نہ آنے پائے۔قبل اس کے کہ میں ننگا کیاجاؤں ،میرا راز فاش ہو اور مجھے قتل کی سزادی جائے، میری عزت رکھ لیجیے، میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں ، آپ سے عہد کرتا ہوں کہ اب کبھی آپ کو ناراض نہیں کروں گا، میری پردہ پوشی فرمالیجیے۔ پھر اس نے کہا؎
اے عظیم از ما  گناہانِ عظیم
تو  توانی عفو  کردن  در حریم
آپ بڑی عظمت والے ہیں، میں نے مانا کہ میرے گناہ بھی بڑے ہیں،لیکن آپ میرے گناہوں سے بہت بڑے ہیں، اگر بیت اللہ میں بھی ہم گناہ گاروں سے ایسا گناہ ہوتا آپ وہ بھی معاف کرنے پر قادر ہیں،آپ کبھی اپنے گناہ گاروں سے نہیں کہیں گے کہ ہم گناہ معاف کرتے کرتے تھک گئے ،تمہارا گناہ اتنا عظیم ہے کہ میری عظمت سے بڑھ گیا، اس لیے ہم معاف نہیں کریں گے۔ اے اللہ ! ہمارے گناہ محدود اور آپ کی عظمت غیر محدو د ہے۔ اے اللہ ! ہم گناہ کرتے کرتے تھک سکتے ہیں،لیکن آپ معاف کرتے کرتے نہیں تھک سکتے، لہٰذا آج میری    پردہ پوشی کرلیجیے ۔ وہ اتنا رویا کہ بے ہوش ہوگیا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی دعا سن لی اور بے ہوشی کی حالت میں اس کو دوزخ اور جنت دِکھا دی۔ ابھی تین چار لڑکیاں باقی تھیں کہ ہار مل گیا۔ جب دس لاکھ کا ہار مل گیا تو بیگمات اس کی طرف متوجہ ہوئیں، اس کو پنکھا جھلوایااور گلاب چھڑکوایا، اس کو ہوش آیاتو بیگمات نے کہا کہ تمہاری خدمت اور مالش سے ہم کو بڑا مزہ آتا تھا، کیوں کہ تم بڑی محنت اور طاقت سے ہماری مالش کرتی تھیں، لہٰذا اب تم ہم سے ناراض نہ ہونا اور بُرانہ ماننا۔اس نے کہا کہ اب میں تمہاری خدمت کے قابل نہیں رہی اور ’’رہی‘‘ اس لیے کہا کہ اگر یہ کہہ دیتا کہ میں تمہاری خدمت کے قابل نہ رہا تو گرفتار ہو جاتا۔ بیگمات نے پوچھا: کیوں؟ اس نے کہاابھی بے ہوشی میں اللہ تعالیٰ نے مجھے دوزخ اورجنت دِکھادی ہے، لہٰذا اب آپ لوگوں کی خدمت سے معافی چاہتی ہوں۔ اب ہم جارہے ہیں اور اسی ولی اللہ کو تلاش کریں گے جس کی دعا سے میرایہ حال ہوا ہے، لہٰذا اس نے سلوک طے کیا اور بہت بڑا ولی اللہ ہوگیا۔
تو  گناہوں سے بچنے کے تین اعمال ہوگئے:۱) خود ہمت کیجیے۔۲) اللہ تعالیٰ سے ہمت کی درخواست کیجیے۔ ایسا رویئے کہ آسمان کے فرشتوں پر بھی گریہ طاری ہوجائے، اپنے آہ ونالوں سے آسمانوں کو ہلادیجیے۔مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں؎
Flag Counter