Deobandi Books

اہل اللہ کی شان استغناء

ہم نوٹ :

25 - 34
سن لے  اے دوست  جب ایام  بھلے آتے  ہیں
 گھات  ملنے  کی  وہ   خود  آپ  ہی  بتلاتے   ہیں
اب اس کی ہدایت کا عالمِ غیب سے سامان ہورہا ہے۔ بادشاہ کی بیگم کا دس لاکھ کا ہارگم ہوگیا۔ یہ اللہ تعالیٰ نے اس کی ہدایت کا سامان فرمایا۔ اللہ کے اس ولی کی دعا قبول ہوئی۔ زنانہ خانہ میں جتنی خادمات اور نوکرانیاں تھیں ان کی تلاشی شروع ہوگئی۔ اس نے سوچا کہ اب تو ننگا کرکے سب کی تلاشی ہورہی ہے۔ سب قطار سے کھڑی ہیں، اب میری باری بھی آئے گی اور جب مجھ کو ننگا کیا جائے گاتو سارا پول کھل جائے گا کہ یہ تو خادمہ نہیں خادم ہے ۔ بیگمات بادشاہ سے شکایت کردیں گی کہ اس کمبخت نے بیگمات کو دیکھ کر بادشاہ سلامت کی آبرو کو نقصان پہنچایا۔ اس کے جسم پر لرزہ طاری ہوگیا۔ وہ رونے لگا اور اللہ تعالیٰ سے چپکے چپکے دعا کرنے لگا۔جب اس نے دیکھا کہ بس تین چار لڑکیاں رہ گئی ہیں اور میری باری آنے والی ہے، تو خوفِ خدا سے اور خوفِ قتل اور بادشاہ کی سزا کے خوف سے اس کا خون خشک ہوگیا کہ وہ مجھے کتوں سے نُچوادے گا۔ آدھا زمین میں گاڑ کر مجھ پر کتے چھوڑدے گا، بڑی اذیت ناک موت مارے گا، تو اس نے اللہ تعالیٰ سے کہا: اے خدا! تو باعطا ہے، باوفا ہے، میں نے بے وفائی کی ہے، نالائقی کی ہے، میں نالائق ہوں اور نالائقوں سے نالائقی ہی ہوتی ہے، آپ تو لائق ہیں، کریم ہیں، اپنا کرم کردیجیے کہ آپ باعطا وباوفاہیں، گناہ میں میری جوزندگی گزری ہے اس پر رحم کردیجیے؎
گر مرا   ایں  بار  ستّاری  کنی
تو بہ  کر  دم من ز ہر  ناکردنی
اگر آج تو میری پردہ پوشی کرلے تو میں تمام گناہوں سے توبہ کرتا ہوں،کبھی آپ کو ناراض نہیں کروں گا۔آج میری عزت رکھ لیجیے؎
اے خدا ایں بندہ  را  رسوا مکن
گر بدم من  سرمن پیدا  مکن
یہ وہ شعر ہے جس کو حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ عشاء کے بعد سے ساری رات کعبہ شریف میں پڑھتے رہے، یہاں تک کہ فجر کی اذان ہوگئی۔ اے اللہ! اس بندے کو آج رسوا نہ کرنا۔ میں نے نالائقی تو کی، لیکن آپ میرا بھیدآج چھپالیجیے، مجھے ننگا نہ ہونے دیجیے، بادشاہ کا ہار
Flag Counter