Deobandi Books

دین پر استقامت کا راز

ہم نوٹ :

10 - 34
ہیں کہ میں واہب نہیں ہوں وہّاب ہوں، کثیر الہبہ ہوں، سارے عالم کو ہبہ دے دوں پھر بھی میرے خزانے میں ذرہ برابر کمی نہیں ہوگی۔ میرے شیخ نے تفسیر روح المعانی نہیں دیکھی تھی، مگر جس مبدءِ فیاض سے علامہ آلوسی السید محمود بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کو یہ تفسیر عطا ہوئی اسی مبدءِ فیاض سے وہ قیامت تک اپنے خاص بندوں کو عطا فرماتے رہیں گے؎
جو  آسکتا  نہیں  وہم و   گماں   میں
اسے  کیا   پاسکیں   لفظ   و    معانی
کسی  نے اپنے  بے  پایاں کرم  سے 
مجھے   خود   کر   دیا   روح    المعانی
 تو میرے شیخ کے علوم کے ساتھ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی علمی تائید دیکھیے، فرماتے ہیںاِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَّابُ معرضِ تعلیل میں ہے، اَیْ لِاَنَّکَ اَنۡتَ الۡوَہَّابُ سارا عالَم آپ سے ہبہ اس لیے مانگتا ہے کہ آپ بہت بڑے داتا ہیں، ہم فقیروں کا بہت بڑے  داتا سے پالا پڑا ہے، تو  اِنَّکَ اَنْتَ الْوَھَّابُ میں اللہ تعالیٰ نے ہبہ مانگنے کے حکم کی علت بیان فرمائی کہ تم ہبہ مانگنے سے گھبراؤ مت، کیوں کہ میں بہت بڑا وہاب ہوں اِنَّکَ خالی خبر نہیں ہے معنیٰ میں لِاَنَّکَ کے ہے یعنی ہم آپ سے ہبہ اس لیے مانگتے ہیں کیوں کہ آپ بہت بڑے داتا ہیں۔
 سِیْمَا کی تفسیر
میرے شیخ حضرت پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ پر علوم وارد ہوتے تھے۔ حضرت کوخاص طور سے آخر عمر میں عبادت وتلاوت ہی سے فرصت نہیں ملتی تھی کہ کوئی کتاب دیکھیں۔ ایک دفعہ فرمایاکہ سِیْمَا کی تفسیر کیا ہے؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ صحابہ کرام کے چہروں پر راتوں کی عبادتوں سے ایک خاص نور ہے، پھر فرمایا کہ اختر یہ نور کیوں ہے؟ بات یہ ہے کہ راتوں کی عبادات سے اُن کا قلب انوار سے بھر کر چھلکنے لگتا ہے تو چہرے پر جھلکنے لگتا ہے۔ آہ ! میرے شیخ نے یہ تفسیر بلاد یکھے فرمائی کہ جب صحابہ کی خلوتوں کی عبادات سے ان کے دل میں نور بھر جاتا ہے، تو جیسے پیالہ بھر جاتا ہے تو چھلک جاتا ہے، اسی طرح جب صحابہ کا
Flag Counter