Deobandi Books

دین پر استقامت کا راز

ہم نوٹ :

20 - 34
بیٹھنے کی، تو یہ دلیل ہے کہ حق سبحانہٗ وتعالیٰ اس کو اپنا پیارا بنانا چاہتے ہیں۔ جس دیسی آم کو لنگڑے آم کی صحبت نصیب ہو جائے تو سمجھ لو کہ اللہ تعالیٰ کی مشیت و ارادہ ہوگیا کہ اس دیسی آم کو لنگڑا آم بنادیں گے۔ پس جب اللہ تعالیٰ کسی کو اہل اللہ کی صحبت نصیب فرمائے تو سمجھ لو یہ بھی اہل اللہ ہونے والا ہے۔حَسَنَۃً فِی الدُّنْیَا کی یہ تفسیر روح المعانی ،   جلد نمبر ۲، صفحہ نمبر ۹۱ پر ہے۔
آیت وَ اعۡفُ عَنَّا... الخ کی تفسیر
اَب آئیے! وَ اعۡفُ عَنَّا کی تفسیر سنیے۔ وَ اعۡفُ عَنَّا کے معنیٰ ہیں اے اللہ! ہمارے گناہوں کو معافی دے دے اور ان کے نشانات کو بھی مٹا دے۔ تفسیر روح المعانی  میں ہے کہ  وَاعۡفُ عَنَّا کےمعنیٰ ہیں اُمْحُ اٰثَارَ ذُنُوْبِنَا15؎ ہمارے گناہوں کے جو چار گواہ پیدا ہوئے ہیں، ان کی گواہیوں کو مٹا دیجیے۔ جس زمین پر گناہ ہوا ہے وہ زمین قیامت کے دن گواہی دے گی:
یَوۡمَئِذٍ تُحَدِّثُ  اَخۡبَارَہَا ۙبِاَنَّ  رَبَّکَ اَوۡحٰی لَہَا16؎ 
اللہ کا حکم ہو رہا ہے کہ اے زمین!تجھ پر جس جس نے جو گناہ کیا تو گواہی دے۔ اور دوسری گواہی اعضا کی ہوگی، جن اعضا سے گناہ ہوئے ہیں وہ اعضا بھی بولیں گے:
اَلۡیَوۡمَ نَخۡتِمُ عَلٰۤی اَفۡوَاہِہِمۡ وَتُکَلِّمُنَاۤ اَیۡدِیۡہِمۡ
وَ تَشۡہَدُ اَرۡجُلُہُمۡ  بِمَا کَانُوۡا یَکۡسِبُوۡنَ17؎ 
اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اس دن ہم ان کے منہ پر مہر لگادیں گے اور ان کے ہاتھ پاؤں اور تمام اعضا بولنے لگیں گے جو کچھ وہ کیا کرتے تھے، اسی کو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا؎
چشم   گوید   کردہ   ام   غمزہ   حرام
_____________________________________________
15؎    روح المعانی:71/3،البقرۃ(286)، داراحیاء التراث، بیروت
16؎  الزلزال: 4-5
17؎  یٰسٓ: 65
Flag Counter