Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

57 - 89
اور ایسی غلطیاں دورہ حدیث کے طالب العلم بھی درست کرسکتا ہے 
دوسری قسم کی غلطی :
   اس میں وہ غلطیاں ہیں جس سے معنیٰ اور مقصود میں خلل پیدا ہو تا ہے ۔ 
(١)	مثلا ً اما عدم فریضة التکبیریہاں لفظ عدمزائد ہے اور اس سے مقصود میں خلل پیدا ہو ا ہے جو خلاف مقصود ہے (باب مفتاح الصلوٰ ة الطہور ) (صفحہ نمبر ٤ سطر ٢٠)
(٢)	منقول ان ھذا حکم من قبل نسخ الربوا جبکہ صحیح عبارت یہ ہے منقول ان ھذا حکم من قبل حرمة الربوا(صفحہ نمبر ٠١ سطر نمبر ٧)(باب فی الا نتفاع بالرھن)
(٣)	خطاً اولاً فی کتابة غیر و کتب موضعہ غیر ھذا نقل
	یہاں لفظ اولاً سے معلوم ہوا کہ ثانیا ًغلطی بھی ہے لیکن مطبوعہ میں نہیں ہے اور مخطوطہ میں ذکر ہے وثانیا باسقاط الہمزہ فی الماء  (باب فی تخلیل الا صابع)(صفحہ نمبر ٧ سطر ١٩)
اس قسم غلطیوں کی نشاندہی دور حدیث کے اساتذہ کرام اپنے شاگردوں کو کریں تا کہ یہ کتابت کی غلطیاں دور ہو سکیں  
تیسری قسم کی غلطی :
   وہ یہ ہے کہ جہاں شیخ الہند  نے ایک باریک نکتہ یا لطیف توجیہ بیان فرمائی ہے یا فائدہ کے عنوان کے تحت ذکر فرمایا ہے مطبوعہ تقریر میں وہ حذف کر دیے گئے ہیں مثلاً قولہ ، واذا و لغت الھرة الخ 
اس باب میں حضرت شیخ الہند  نے ایک علمی نکتہ بیان فرمایا ہے جو مخطوطہ تقریر میں ہے اور مطبوعہ تقریر میں نہیں ہے ۔
(فائدہ) قال الا ستاذ العلام الدیوبندی مدفیضہ: ان فی ثلاثة اشیاء لم یثبت الفرق عن ابی حنیفة فی کراہیة التحریمة والتنز یہیة 
(١)	الا ول فی صورة الھرة 
(٢)	والثانی فی لحم الفرس 
(٣)	والثالث فی لحم الضب
فاختلف الا حناف فیہم والحق ان فی الاوّل تحریمة مکروہ وردالرخصةفیہ والثانی حلال عند محمد  مطلقاو مکروہ بیعہ لعظمة شانہ والثالث ایضا تحریمة یہ فائدہ مخطوطہ تقریر میں ہے اور مطبوعہ میں نہیں ہے(باب ماجاء فی سورالکلب)(ص ١٠ سطر ٢٩)
(٢)	فلاحاجة الی غسل شدید
اور مخطوطہ میں یہاں شیخ الہند  نے دو دلائل اور بھی ذکر کر دیئے ہیں والثانی ان بولھابسبب استلا ء الرطوبة والبر
Flag Counter