Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

38 - 89
مولانانورمحمّدثاقب *

علم اُصول حدیث میں علماء احناف کی تالیفی وتصنیفی خدمات
(قسط ١١ )
مقالہ نگارمولانا نورمحمد ثاقب دارالعلوم حقانیہ کے قابل فخر فرزند اور جید فضلا میں سے ہیں' خداداد صلاحیتیوں کی بناء پر امارت اسلامیہ افغانستان کے چیف جسٹس کے منصب پر فائز رہے' طالبان دور حکومت میں علامہ اقبال کے فرزند جناب جسٹس جاوید اقبال صاحب افغانستان کے دورہ پر گئے ان سے ملاقاتیں رہیں ' وہاں کے نظام عدالت اور فقہ حنفی کی گہرائی اور جامعیت پر بحث و تمحیص اوران کی کارکردگی سے اتنے متاثر ہوئے کہ کابل سے واپسی پر ناچیز سے ملنے میری رہائش گاہ تشریف لائے۔ میری خواہش پر انہوں نے دارالعلوم کے وسیع ہال ایوان شریعت میں اپنا تاثراتی خطاب فرمایا اور جناب ثاقب صاحب کا زبردست انداز میں ذکر کیا۔ خطاب اس وقت الحق میں چھپ چکا تھا بعد میں انہوں نے اپنے سفرنامہ میں بھی ان کا ذکر کیا ۔امید ہے ان کا تحقیقی مضمون علمی حلقوں کے لئے دلچسپی کا باعث ہوگا۔  }مولانا سمیع الحق{ 
_______________________________

اُصولِ حدیث کے سلسلۂ مضامین کی پچھلی قسطوں میں علمِ اُصول الحدیث ، علوم الحدیث ، علمِ مصطلح الحدیث اور علمِ درایة الحدیث میں ہمارے علماء احناف کے پانچ سو(٥٠٠) کتابوں کاتذکرہ کیاتھا۔
	قارئین کویاد ہوگا کہ اِس سلسلۂ مضامین کی جتنی کتابوں کاتذکرہ کیاجارہاہے اِن میں سے اکثرکتابیں بفضلہ تعالیٰ بندہ راقم الحروف کے پاس موجودہیں البتہ جوکتابیں ابھی تک ہاتھ نہیں آئیں اُن کی موجودگی کے ٹھوس اورمعتبرحوالہ جات اورمآخذموجودہیں البتہ طوالت سے بچنے کیلئے ہم نے اُن حوالہ جات اور مآخذ کا ذکر چھوڑ دیا ہے۔ 
لہٰذا علم اصول حدیث میں حضرات علماء احناف کی دیگرکتابیں (اُن کے مصنفین کی تواریخِ وفات کی ترتیب پر)حسب ذیل ہیں :
٥٠١۔  '' کتاب الردِّ علٰی مالک بن أنس''  تالیف أوّل قاضی القضاة فی الاسلام حافظ الحدیث المجتھد المطلق الامام العظیم أبی یوسف یعقوب بن ابراھیم بن حبیب بن خُنیس بن سعد بن حبتَتَة البَجَلی الأنصاری ، أجلّ أصحاب الامام الأعظم أبی حنیفة رحمھمااللّٰہ ، المولود فی الکوفة سنة 
___________________________
    *سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ آف افغانستان' وسابق رئیس دارالافتاء المرکزیہ افغانستان

Flag Counter