Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

53 - 89
حضرت مولانا امین الحق گستوئی* 

حضرت شیخ الہند  کی مطبوعہ تقریر ترمذی کا تحقیقی جائزہ 
مخطوطہ اور مطبوعی تقریر ترمذی کا تقابلی جائزہ

ہندوستان میں علم حدیث اور ا س کی اشاعت و تدریس کے تین ادوار ہیں ۔ 
دور اوّل:
پہلا دور صحابہ کرام  سے لیکر حضرت شاہ ولی اللہ  تک ہے اس دور میں حدیث کی جو اشاعت ، درس و تدریس ہوئی ہے اس میںپہلا استاد حضرت ربیع بن صبیح السعدی البصری (المتوفی ١٦٠ ھ)ہیں ۔
صاحب کوثر الجاری لکھتے ہیں حضرت ربیع  خلیفہ عادل عمر بن عبدالعزیز  کے زمانے کے مدونین اولین احادیث وآ ثار کے علماء میں سے ہیں حضر ت ربیع  نے صوبہ گجرات میں قیام فرمایا اورحدیث نبوی ا کا درس جاری فرمایا یہ پہلا محدث ہے جس نے درس حدیث کے ساتھ پورے خطے کو آباد کیا بالآخر صوبہ گجرات ہند میں وفات پائی اور ضلع بہڑوچ میں مدفون ہوئے' شیخ علامہ محمد طاہر پٹنی متوفی ١٩٨٦ھ کا مجمع بحار الا نوار گجرات کے علماء کا علم حدیث کے خدمات کا مکمل ثبوت ہے۔
دور ثانی :
دورثانی حضرت شاہ ولی اللہ سے لے کر دارالعلوم دیو بند تک ہے اس دور میں اما م الہند حضرت شاہ ولی اللہ  اور اس کے خاندان نے قرآن و حدیث کی جتنی خدمت کی ہے اس کی کوئی مثال نہیں ہے 
امام الہند حضرت شاہ ولی اللہ  کے اساتذہ کرام : 
ان کے مشہور اساتذہ کرام مندرجہ ذیل ہیں ۔ 
(١) 	شیخ ابو طاہر محمد ابراہیم کر دی حدیث اور سلاسل تصوف میں حضرت شاہ ولی اللہ  کے شیخ تھے اور یہ شیخ  امام الہند حضرت شاہ ولی اللہ  کے بڑے مداح تھے اور فرمایا  ویسند عنی اللفظ و کنت اصحح منہ المعنیٰ 
(٢) 	شیخ وفد اللہ بن شیخ سلیمان مغربی   
________________
*  ژوب '  فاضل دارالعلوم حقانیہ

Flag Counter