Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

79 - 89
قاری سید سلطان شاہ *

تجوید اور علم تجوید کی اہمیت

	قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی آخری مقدس و محترم کتاب ہے جو انس و جن کی راہنمائی اور ہدایت کے لئے نازل کی گئی ہے ۔ دنیا کی تمام کتابوں میں یہ خصوصیت صرف قرآن مجید کو حاصل ہے کہ چودہ سو سال سے زیادہ عرصہ گزرنے کے باوجود یہ مقدس کتاب آج تک ہر قسم کی تحریف اور حذف و اضافہ سے بالکل پاک ہے اور یہ دنیا کی واحد کتاب ہے جس کی ابتداء ہی پڑھنے کے حکم یعنی اقراء سے ہوئی ہے ۔
جس طرح قرآن مجید کے الفاظ اور رسم الخط من وعن محفوظ ہیں اسی طرح امت کے پاس قرآن مجید کے حروف و کلمات کی ادائیگی کا طریقہ بھی محفوظ ہے اور شریعت میں اس بات کی قطعاً اجازت نہیں کہ جو شخص جس طرح چاہے قرآن مجید کو پڑھے ۔ بلکہ جس طرح قرآن مجید کے وہی معانی و مطالب معتبر سمجھے جاتے ہیں جو آنحضرت ا اور صحابہ کرام  سے مروی ہیں اسی طرح قرآن مجید کے الفاظ کی ادائیگی بھی وہی صحیح و معتبر ہو گی جو حضورا اور صحابہ کرام  کی ادائیگی کے مطابق ہو گی ۔ یہی وجہ ہے کہ علماء کرام نے قرآن مجید کے الفاظ کی صحیح ادائیگی کو محفوظ رکھنے کی خاطر ایک خاص علم کی تدوین فرمائی ہے جس کا نام التجوید ہے ۔ جس طرح قرآن مجید کے صحیح مطلب ومفہوم سمجھنے کے لئے صرَف ، نحو ، لغت ، ادب وغیرہ ان سب علوم کا جاننا ضروری ہے اسی طرح قرآن مجید کے الفاظ کو منزل من السمآء کے مطابق ادا کرنے کے لئے علم تجوید کا سمجھنا انتہائی ضروری ہے ۔
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: 	ورتل القرآن تر تیلا  یعنی قرآن مجید کو ترتیل کے ساتھ پڑھو ۔ 
حضرت علی فرماتے ہیں کہ ترتیل دو چیزوں کا نام ہے ۔ 
(١) حروف کو تجوید کے ساتھ ادا کرنا۔(٢) وقف کے محل اور طریقوں کو پہنچاننا۔
	یعنی ہر حرف کو اپنے مخرج سے تمام صفحات کے ساتھ ادا کرنا اور اس بات کو جاننا کہ قر آء ت کے دوران کہاں وقف کرنا چاہیے اور وقف کرنے کا طریقہ کیا ہے ۔ اگر حرف اپنے مخرج سے تمام صفات کے ساتھ صحیح طور پر ادا نہ ہو تو دوسرے حرف کے ساتھ بدل جائیگا یا کوئی غیر عربی حرف بن جائے گا ۔ اگر نماز میں اس قسم کی غلطی ہو 
___________________________
 *مدرس شعبۂ تجوید و قرآ ء ت ' جامعہ حقانیہ

Flag Counter