Deobandi Books

ماہنامہ الحق جنوری فروری 2014ء

امعہ دا

35 - 89
جائز ملکیتوں سے بے دخل کرنا ہو، جس کامقصد اللہ کا نام لینے والے کو بے قصور ستانا ہو، وہ سبیل طاغوت کی جنگ ہے، اسے خدا سے کچھ واسطہ نہیں، ایسی جنگ کرنا ایمان داروں کام نہیں ہے۔ البتہ جولوگ ایسے ظالموں کے مقابلہ میں مظلوموں کی حمایت ومدافعت کرتے ہیں جو دنیا سے ظلم وطغیان کو مٹا کر عدل وانصاف قائم کرنا چاہتے ہیں جو سرکشوں اور فسادیوں کی جڑکاٹ کر بندگانِ خدا کو امن واطمینان سے زندگی بسر کرنے اور انسانیت کے اعلیٰ نصب العین کی طرف ترقی کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ انکی جنگ راہِ خدا کی جنگ ہے، وہ مظلوموں کی کیا مدد کرتے ہیں اور اللہ کی نصرت کا وعدہ انہیں کیلئے ہے''٢٢
   جنگ وجدال اور تلوار کااسلام میں استعمال کن وجوہات واسباب کی وجہ سے ہوا ہے سرسید احمد خاں لکھتے ہیں:
''جس اصول پر کہ حضرت موسیٰ نے کافروں پر تلوار کھینچی تھی کہ تمام کافروں اور بت پرستوں کو بغیر کسی استثناء کے قتل وغارت ونیست ونابود کردیں، اس اصول پر مذہب اسلام نے کبھی تلوار کو میان سے نہیں نکالا۔ اس نے کبھی تمام کافروں اوربت پرستوں کو نیست ونابود کرنے یا کسی کو تلوار کی دھار سے مجبور کرکے اسلام قبولوانے کا ارادہ نہیں کیا۔ ہاں بلاشبہ اسلام نے بھی تلوار کو نکالا مگر دوسرے مقصد سے یعنی خدا پرستوں کو امن اور ان کی جان ومال کی حفاظت اور ان کو خداپرستی کا موقع ملنے اور یہ ایک ایسا منصفانہ اصول ہے جس پر کوئی شخص کسی قسم کا الزام نہیں لگاسکتا''۔
(١٦)	میدان جنگ میںموت سے ڈرنا نہیں چاہیے۔ کیوںکہ:
أَیْْنَمَا تَکُونُواْ یُدْرِککُّمُ الْمَوْتُ وَلَوْ کُنتُمْ فِیْ بُرُوجٍ مُّشَیَّدَةٍ ٢٤
]اورموت تم کو پالے گی تم جہاں کہیں بھی ہوگے، اگرچہ مضبوط قلعوں کے اندر ہی کیوں نہ ہو۔[
(١٧)	اگر دشمن صلح وامن کی بات کریں تو ان سے اس پر بات کرکے صلح وامن قائم کرنا چاہیے:
وَِن جَنَحُواْ لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَہَا وَتَوَکَّلْ عَلَی اللّہِ ِنَّہُ ہُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ ٢٥
]اور اگر وہ مصالحت کے لیے جھکیں تو تم بھی اس کے لیے جھک جاؤ اور اللہ پر بھروسہ رکھو، بیشک وہ سننے والا اور جاننے والا ہے۔[
(١٨)	اگر دشمن کی طرف سے خیانت کرکے معاہدہ توڑنے کااندیشہ ہو تومسلمانوں کو ان نوٹس دے کر معاہدہ ختم کرنا چاہیے:
وَِمَّا تَخَافَنَّ مِن قَوْمٍ خِیَانَةً فَانبِذْ ِلَیْْہِمْ عَلَی سَوَاء  ِنَّ اللّہَ لاَ یُحِبُّ الخَائِنِیْن ٢٦

Flag Counter