Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

477 - 485
الاول ینقسم علی عدد ورثتہ فقد صحت المسئلتان مما صحت الاولی]٣٢٦٧[(١٥) وان لم ینقسم صحت فریضة المیت الثانی بالطریقة التی ذکرنا ھا ثم ضربت احدی 

کے ایک حصے کو پانچ سے ضرب دیا تو اس کو پانچ مل گئے۔
بعد میں بیوی کا انتقال ہو گیا اور اس نے پانچ باپ شریک بھائی چھوڑے تو چونکہ ان کے علاوہ کوئی نہیں ہے اس لئے بطور عصبہ سارامال انہیں کو ملے گا۔اب میت کی بیوی کے ہاتھ میں پانچ ہے۔اور اس نے بھائی بھی پانچ ہی چھوڑے ہیں۔ اس لئے ہر ایک کو ایک ایک مل جائے گا۔اس لئے بیس ہی سے مسئلہ صحیح ہے۔ دوبارہ حساب کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
میت  5              میت (بیوی) کے ہاتھ میں 5ہے
5 باپ شریک بھائی

5

1  ہر ایک کو ملا




تقسیم کے بعد ہر ایک بھائی کو ملا
1

55
تقسیم کا طریقہ
کلکیولیٹر کا حساب اس طرح ہوگا۔
میت   100                                                    
بیوی

باپ شریک بہن

5چچا
25

50

25




ہر ایک کو 5

بیوی مری    
میت                ہاتھ میں 25 تھا

5 بھائی

25

ہر ایک کو 5

تقسیم کے بعد ہر ایک بھائی کو ملا
5

525
تقسیم کا طریقہ
]٣٢٦٧[(١٥)اور اگر تقسیم نہ ہو تو صحیح ہوگا میت ثانی کا فریضہ اس طریقے سے جس کو ہم نے ذکر کیا ہے ۔پھر ضرب دو ایک مسئلے کو دوسرے میں اگر میت ثانی کے سہام میں اور جس سے صحیح ہوا ہے فریضہ موافقت نہ ہو۔
تشریح   پہلی میت کی وراثت تقسیم ہونے سے پہلے کسی وارث کا انتقال ہوگیااور وارث کو جو حصے ملے ہیں ان میں اور ان کے ورثہ کی تعداد میں 

Flag Counter