Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

330 - 485
صبیانھم]٣٠٩٣[(١١٤) وما جباہ الامام من الخراج ومن اموال بنی تغلِب وما اھداہ اھل الحرب الی الامام والجزیة تُصرف فی مصالح المسلمین فتُسدُّ منہا الثغور وتُبنی القناطر والجسور ویُعطی منہ قضاة المسلمین وعُمّالھم وعلماؤھم مایکفیھم ویُدفع منہ 

نمبر ١٠٥٨١) اس اثر میں ہے کہ حضرت عمر نے زکوة کے دوگنے پر صلح فرمائی اور زکوة چالیس درہم میں ایک درہم ہے اس لئے اس کا دوگنا بیس درہم میں ایک درہم ہوگا۔ اور زکوة مرد اور عورت دونوں پر ہے۔ اس لئے یہ خراج بھی مرد اور عورت دونوں پر ہوگا۔ اور زکوة بچوں پر نہیں ہے اس لئے یہ خراج بھی بچوں پر نہیں ہوگا۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں بنی تغلب ذمی ہیں اور ذمی پر خراج ہوتا ہے چاہے زکوة رکھا گیا ہو۔اور جزیہ عورت اور بچوں پر نہیں ہے اس لئے یہ بھی عورت اور بچوں پر نہیں ہوگا۔
لغت  بنی تغلب  :  ایک قوم کا نام جن سے حضرت عمر نے دوگنا زکوة پر صلح کی تھی،اب یہ قوم نہیں رہی۔
]٣٠٩٣[(١١٤)امام نے جو کچھ جمع کیا خراج سے بنی تغلب کے مال سے اور جو امام کو اہل حرب نے ہدیہ دیا اور جزیہ دیا وہ خرچ کرے گا مسلمانوں کی مصلحت میں ۔پس اس سے سرحدیںبند کی جائیںگی،پل بنائیں جائیںگے۔اور اس سے مسلمانوں کے قاضیوں کو،ان کے عاملوں کو اور ان کے علماء کو جتنا ان کو کافی ہو۔اور دیا جائے گا اس سے غازیوں اور ان کی اولاد کا روزینہ ۔
تشریح  خراج کا مال،بنی تغلب کا مال،حربیوں کا ہدیہ اور جزیہ وغیرہ عشر کی طرح عبادت والا مال نہیں ہے اس لئے ان مالوں کو مسلمانوں کے فائدے میں خرچ کرے۔مثلا کفار کے ساتھ جو سرحدیں ہیں ان کو بند کرے،پل بنائے،مسلمانوں کے قاضیوں کو اتنی روزی اور وظیفہ دے کہ ان کے لئے اور ان کی اولاد کے لئے کافی ہوجائے۔ اسی طرح جو لوگ مسلمانوں کے لئے کام کرتے ہوں یا وہ علماء جو تبلیغ دین کا کام کرتے ہوں یا جو مجاہدین جہاد میں مشغول ہیں ان کے لئے اور ان کی اولاد کے لئے جتنی روزی کافی ہو وہ ادا کرے۔
وجہ  کیونکہ یہ لوگ مسلمانوں کے فائدے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ اور اوپر کے سب مال انہیں کاموں میں خرچ کئے جاتے ہیں۔ ان سب کاموں کو نوائب المسلمین کہتے ہیں (٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے۔عن بشیر بن یسار مولی الانصار ... وعزل النصف الباقی لمن نزل بہ من الوفود والامور ونوائب الناس (الف) (ابوداؤد شریف، باب ماجاء فی حکم ارض خیبر ،ص ٦٨، نمبر ٣٠١٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ مال غنیمت بھی نوائب المسلمین کے لئے رکھا جا سکتا ہے۔ اس لئے اس پر قیاس کرتے ہوئے خراج کا مال وغیرہ بھی امور مسلمین میں خرچ کیا جائے گا۔
لغت  جباہ  :  وصول کیا، جمع کیا،  تسد  :  سد سے مشتق ہے بند کرنا،  الثغور  :  ثغر کی جمع ہے سرحد،  القناطر  :  قنطرة کی جمع ہے پل،  جسر  :  پل،  مقاتلة  :  قتال سے مشتق ہے جہاد کرنے والے،  ذراری  :  ذریة سے مشتق ہے اولاد۔
 
حاشیہ  :  (الف) غنیمت کا باقی آدھا الگ رکھا آنے والے وفود کے لئے اور معاملات کے لئے اور لوگوں کے مصائب میں مدد کے لئے۔

Flag Counter