Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 4 - یونیکوڈ

282 - 485
]٣٠٢٧[ (٤٨) ومن مات من الغانیمن فی در الحرب فلا حق لہ فی القسمة ]٣٠٢٨[ (٤٩) ومن مات من الغانمین بعد اخراجھا الی دار الاسلام فنصیبہ لورثتہ ]٣٠٢٩[(٥٠) ولا بأس بان ینفل الامام فی حال القتال ویحرّض بالنفل علی القتال فیقول من قتل قتیلا 

المغانم حتی تقسم ،ص ٢٨٥، نمبر ١٥٦٣ابوداؤد شریف، باب فی وطء السبایا،ص ٣٠٠، نمبر ٢١٥٨،کتاب النکاح  سنن للبیہقی، باب بیع السبی وغیرہ فی دار الحرب ،ج تاسع، ص ٢١١، نمبر ١٨٣٠٣)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تقسیم سے پہلے غنیمت کا بیچنا مجاہد کے لئے جائز نہیں ہے۔
]٣٠٢٧[(٤٨)مجاہد میں سے کویی دار الحرب میں مر جائے تو تقسیم میں اس کا کوئی حق نہیں ہے۔
تشریح   اگر جنگ کے درمیان کوئی شہید ہو گیا تو ان کو بالاتفاق حصہ نہیں ملے گا۔ اور اگر جنگ ختم ہو نے کے بعد لیکن غنیمت کو دار الاسلام لانے سے پہلے کوئی انتقال کر گیا تو امام ابو حنیفہ کے نزدیک اس کو بھی غنیمت میں حصہ نہیں ملے گا۔
وجہ  امام ابو حنیفہ کا مسلک یہ ہے کہ دار الاسلام میں احراز کے بعد مجاہد غنیمت کا مالک ہوتا ہے۔اس لئے اس سے پہلے جو انتقال کر جائے اس کو مال غنیمت میں حصہ نہیں ملے گا۔جس طرح جنگ کے دوران کوئی شہید ہو جائے اس کو حصہ نہیں ملتا ہے۔
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ دار الاسلام میں مال جمع ہونے کے بعد مجاہد کا حق ہوتا ہے۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ جنگ ختم ہونے کے بعد جو مجاہد انتقال ہوئے ہیں ان کو بھی غنیمت میں حصہ ملے گا چاہے وہ دار الحرب میں ہی کیوں نہ ہو۔اور دار الاسلام میں مال لانے سے پہلے کیوں نہ ہو۔
وجہ  ان کا قاعدہ یہ ہے کہ جنگ ختم ہو جانے کے بعد مجاہدین غنیمت کے مالک ہو جاتے ہیں۔ان کے یہاں جنگ ختم ہوتے ہی احراز ہو جاتا ہے۔
]٣٠٢٨[(٤٩)اور مجاہدین میں سے کوئی دار الاسلام تک مال لانے کے بعد انتقال کر جائے تو اس کا حصہ اس کے ورثہ کے لئے ہوگا۔
تشریح   دار الاسلام میں مال غنیمت جمع کیا اس کے بعد کسی مجاہد کا انتقال ہوا تو اس کو غنیمت میں حصہ ملے گا۔اور یہ حصہ اس کے ورثہ کو دے دیا جائے گا۔
وجہ  دار الاسلام تک آنے کے بعد احراز ہوگیا یعنی مال غنیمت محفوظ ہوگیا اور مجاہدین کا اس میں حق ہو گیا۔ اس لئے جو اس کے بعد انتقال کیا وہ اس کا حصہ دار بن گیا۔اور چونکہ وہ انتقال کر چکا ہے اس لئے اس کا حصہ اس کے ورثہ کو دے دیا جائے گا۔
لغت  نصیب  : حصہ
]٣٠٢٩[(٥٠)اور کوئی حرج نہیں ہے کہ امام جنگ کی حالت میں انعام کا وعدہ کرے اور انعام دے کر قتال پر ابھارے۔ اور کہے کہ جو جس کو قتل کرے اس کا سازو سامان اسی کے لئے ہے۔
تشریح   مال غنیمت میں حصے کے علاوہ مزید انعام دے کر مجاہدین کو قتل پر ابھارنا جائز ہے۔اور یہ بھی کہے کہ جو جس کو قتل کرے گا اس کا سازو

Flag Counter