صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا …زمین سے پانی نکلنے کا طریقہ کیا ہے؟ …کنواں کھودنا شروع کردو … آپ نے ایک دن کنواں کھود ا… سوکھی مٹی نکلی… لیکن آپ مایوس نہیں ہوتے کہ یہ تو سوکھی مٹی ہے اس میں پانی کا کوئی اثرتک نہیں…لہذا میں مزید کھودنا چھوڑ دیتا ہوں … ایسا نہیں کرتا …چونکہ معلوم ہے … زمین سے پانی نکلنے کا یہی طریقہ ہے کہ کنواں کھودتے جائو… اس لیے …دوسرے دن پھر کھدائی کرتے ہو… پھر وہی سوکھی مٹی… تیسرے دن پھر ایک فٹ اور کھدائی کرتے ہو …پھر وہ سوکھی مٹی… لیکن چھوڑتے نہیں …کچھ آگے کھدائی ہوئی تو گیلی مٹی نظر آئی… نوے فیصد مٹی ہے اور دس فیصد پانی … پھر اور نیچے گئے… پچاس فیصد پانی پچاس فیصد مٹی … اور نیچے گئے …نوے فیصد پانی دس فیصد مٹی… اور نیچے گئے تو صاف شفاف سو فیصد پانی نظر آیا… اگر پہلے دن یا دوسرے دن مایوس ہوجاتے …تو بتائیے پانی مل جاتا؟…نہیں …آپ کویقین تھا کہ پانی نکلنے کا طریقہ یہی ہے… اس طرح …ایک زمانہ تھا لوگ سمجھتے تھے …کہ اللہ والا بننا ہے تو اسکا طریقہ یہی ہے کہ … کسی اللہ والے کی صحبت میں آنا جانا شروع کردو…پہلے دن تو شاید ولی اللہ نہ بنیں لیکن جب مسلسل تعلق رہے گا تو ان شاء اللہ ایک دن وہ بھی آجائے گا کہ اللہ تعالیٰ کی دوستی اور ولایت حاصل ہو جائے گی۔
انھوں نے سوچا کہ مجھے اللہ والا بننا ہے …اب میں کیسے بنوں … دادا کے خلفاء میں غور کیا…ذہن میں آیا… افغانستان میں ایک خلیفہ موجود ہیں… سفر کر کے وہاں پہنچے… شیخ سے ملاقات ہوئی… شیخ بہت خوش ہوگئے … ہمارے شیخ کے پوتے آئے ہیں…بڑا اکرام کیا… صبح شام بہترین کھانے کھلارہے ہیں…بہترین بستر پر سلا رہے ہیں …دو تین دن گزرنے کے بعد… انھوں نے عرض کیا … حضرت میں اصلاح کے لیے آیا ہوں … فرمایا … اچھا خوب… مرغن غذائیں بند ہوگئیں …صرف چٹنی روٹی ملنے لگی … بستر پر سونا بند… فرمایا… اصطبل میں سویا کرو… وہاں چار پائی ڈالو … اسکے ذمے کام لگایا … اصطبل میں