توبہ کے آنسو
اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ
فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِنَّ اللہَ یُحِبُّ التَّوَّابِیۡنَ وَ یُحِبُّ الۡمُتَطَہِّرِیۡنَ1؎
وَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اَلتَّائِبُ حَبِیْبُ اللہِ2؎
وَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:اِبْکُوْا فَاِنْ لَّمْ تَبْکُوْا فَتَبَاکَوْا3؎
وَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ:
لَاَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ4؎
اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنے کا طریقہ اور معافی مانگ کر اللہ کا پیارا بننے کا طریقہ اور آخرت میں اپنی مغفرت حاصل کرنے کا طریقہ،یہ میرا آج کا موضوع ہے۔
اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ توبہ کرنے والوں کو اپنا محبوب بنالیتا ہے، ان سے محبت کرتا ہے اور محبت کرتا رہے گا جب تک وہ توبہ کرتے رہیں گے۔ اور توبہ کے قبول ہونے کی چار شرطیں ہیں:
_____________________________________________
1؎ البقرۃ:222
2؎ المغنی عن حمل الاسفار:983/2، کتاب التوبۃ،مکتبۃ طبریۃ، ریاض
3؎ سنن ابن ماجۃ: 446، باب الحزن والبکاء، المکتبۃ الرحمانیۃ
4؎ کشف الخفاء ومزیل الالباس:298 (805)،فی باب حرف الھمزۃ مع النون / روح المعانی:196/30،القدر(4)، دار احیاء التراث، بیروت