Deobandi Books

توبہ کے آنسو

ہم نوٹ :

23 - 26
دُعا
وعظ کے بعد ایک صاحب نے دُعا کے لیے عرض کیا تو حضرت نے دُعا فرمائی کہ    اللہ تعالیٰ اس مریضہ کے کینسر کو اچھا کردے اور فرمایا کہ ایک بات بتارہا ہوں جو آپ شاید آج پہلی دفعہ سنیں گے۔ آج کل جدھر دیکھو کینسر کی آوازیں آرہی ہیں کہ فلاں کو کینسر ہوگیا اور کینسر کا مریض آج تک اچھا نہیں ہوا، لاکھوں میں کوئی ایک اچھا ہوا ہو، وہ بھی خطرہ رہتا ہے کہ کسی وقت اس کا دوبارہ حملہ ہوسکتا ہے۔ میرے علم میں ایک واقعہ ہے باقی جتنے کینسر کے مریض تھے میں نے نہیں سنا کہ کوئی بچا ہو۔
کینسر کا سبب
لیکن اس کے اسباب میں سے ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے       تھے کہ کینسر کا مرض انفیکشن سے ہوتا ہے، خون میں تسمم یعنی زہریلا پن پیدا ہوجاتا ہے۔ سڑا ہوا گوشت کھانے سے زہریلا مادّہ خون اور گوشت میں پیدا ہوجاتا ہے۔ تو ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جو لوگ غیبت کرتے ہیں وہ مردہ بھائی کا گوشت کھاتے ہیں۔ قرآن شریف میں ہے:
اَیُحِبُّ  اَحَدُکُمۡ  اَنۡ یَّاۡکُلَ  لَحۡمَ اَخِیۡہِ  مَیۡتًا20؎ 
قرآنِ پاک کا اعلان ہورہا ہے کہ کیا تم پسند کرتے ہو کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھاؤ۔ جو موجود نہیں تم اس کی غیبت کررہے ہو، اسی لیے اس کو مردہ کہا گیا کہ جس طرح مردہ اپنا دفاع نہیں کرسکتا ایسے ہی مجلس میں غیرموجود آدمی بھی اپنا دفاع نہیں کرسکتا۔ اس لیے یہ بھی مثل مردہ کے ہے۔ تو جو غیبت کا مریض ہے گویا اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھارہا ہے جیسا کہ قرآنِ پاک میں اعلان ہورہا ہے تو اس مردہ گوشت سے انفیکشن اورتسمم یعنی زہریلا پن خون اورگوشت میں آسکتا ہے جس سے کینسر پیدا ہوسکتا ہے لہٰذا آج سے عہد کرلو کہ کبھی کسی کی غیبت نہیں کریں گے بلکہ شرط لگالو کہ ہماری آپ کی دوستی کی شرط یہ ہے کہ آپ کبھی ہماری
_____________________________________________
20؎   الحجرات:12
Flag Counter