ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
صفحہ نمبر 70 کی عبارت مفید ترین ذکر ارشاد ۔ زیادہ قرب لا الہ اللہ میں ہے کہ یہ ماثور ہے ۔ اور دوسرے اذکار الا اللہ یا اللہ اللہ مصلحت یکسوئی کے لئے تجویذ ہوتے ہیں ۔ واقعی تجربہ سے ذکر ماثور ادفق بالطبائع ہے اور اس لئے انفع بھی ہے ۔ شغل کی حد ارشاد ۔ اگر ذکر میں دل لگ جائے تو شغل کی غرض حاصل ہو گئی شغل کی حاجت نہیں ۔ اسی لئے ذکر توجہ کے ساتھ صاحب نسبت کے لئے شغل سے مغنی ہے ۔ مبتدی کو ذکر اور منتہی کو تلاوت ارشاد ۔ مبتدی کے لئے ذکر سے زیادہ شغف مناسب ہے منتہی کے لئے تلاوت ہے ثبوت جو از تہجد در اول شب ارشاد ۔ فی الدر المختار وصلوۃ اللیل الی قولہ ولو جعلہ ثلاثا فالا وسط افضل واو نصافا فالاخر افضل فی رد المختار ۔ و روی الطبرانی مرفوعا لا بد من صلوۃ بلیل ولو حلب شاۃ وما کان بعد صلوۃ العشاء فھو من اللیل و ھذا یفیدان ھذہ السنۃ تحصل بالتنغل بعد صلوۃ العشاء قبل النوم ج نمبر 1 ص 715 اوسط و اخیر کے افضل ہونے سے بھی اول شب میں جو از مفہوم ہو اور طبرانی کی روایت میں اس کی صاف تصریح ہے اگر کسی کو افضل کی اہمت نہ ہو محض ترک سے جائز ہی پر عمل کر لینا احسن ہے اسی طرح بیداری کا اگر تیقن نہ ہو بعد عشاء سب معمولات کو ادا کر لینا احسن ہے استغفار و ندامت کی ضرورت ارشاد ۔ اگر بوجہ کثرت کاروبار کے معمولات و اوراد پورا نہ کر سکے تو جتنا ہو سکے کرتا رہے جو کمی رہ جائے استغفار و ندامت سے اس کی تلافی کرے کام بنانے کے لئے کافی ہے تمکین کی تعریف اور اس کے حصول کا طریقہ ارشاد ۔ ذاکر کو انقلابات احوال و کیفیات سے بالکل قطع کرنا چاہئے مقصود و امر کو رکھنا چاہئے ۔ دوام اطاعت و کثرت ذکر استقامت کے ساتھ اس طرح مشغول رہنے سے حسب استعداد اخیر