ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
صفحہ نمبر 16 کی عبارت غلبہ ہوتا ہے اس سے قابلیت میں قوت بڑھتی ہے اور اس انفعال و قابلیت کی خود اعمال اختیاریہ کے راسخ ہونے کے لئے سخت ضرورت ہے اسی لئے بزرگوں نے ایسے مجاہدات بہت زیادہ کرائے ہیں ۔مجاہدا اضطراریہ کا نفع تہذیب ۔ مجاہدہ اضطراریہ سے عمل میں قلب بھی ہو جائے اور محض فرائض و واجبات ہی ہر اکتفا ہوتا رہے تب بھی مجاہدہ کاملہ کا ثواب ملتا ہے ۔ مجاہدہ کی دو قسمیں ارشاد ۔ مجاہدہ کی دو قسمیں ہیں مجاہدہ حقیقیہ یعنی ارتکاب اعمال و اجتناب عن المعاصی ماجاہدہ حکمیہ یعنی ان مباحات کو ترک کرنا جو معاصی کی طرف مفضی ہیں ۔ طریق الوصول الی اللہ بعد و انفاس الخلائق ارشاد ۔ طریقہ الوصولی الی اللہ بعد و انفاس الخلائق جس طرح وصول کی ایک صورت یہ ہے کہ حرم میں نماز پڑھو ۔ یہ بھی ایک صورت ہے کہ کسی عذر سے گھر میں نماز پڑھو اور حرم کو ترستے رہو ۔ عطر تصوف ارشاد ۔ ( 1 ) اختیاری امور میں کوتاہی کا علاج بجز ہمت اور استعمال اختیار کے کچھ نہیں اسی پر مدار ہے ۔ تمام اصلاحات کا اور یہی ہے اصل علاج تمام کوتاہیوں کا سارے افعال اشرعیہ اختیاری ہیں ورنہ نصوص کی تکذیب لازم آتی ہے پس اختیار کا استعمال کرے گا تو کامیابی لازم ہے البتہ دشواری اور لکفت اول اول ضرور ہو گی لیکن اس کا علاج بھی یہی ہے کہ باوجود کلفت کے ہمت سے اور اختیار سے برابر بہ تکلف اوربجز کام لیتا رہے رفتہ رفتہ وہ کلفت مبدل بسہولت ہو جائے گی ۔ سارے مجاہدے بس اسی لئے کئے جاتے ہیں کہ اختیار اوامر اور اجتناب نواہی میں سہولت پیدا ہو جائے ۔ اور اول اول تو ہر کام مشکل ہوتا ہے مگر کرتے کرتے مشق ہو جاتی ہے اور پھر نہایت سہولت کے ساتھ ہونے لگتا ہے ۔ جیسے حفظ کا سبق شروع میں دشوار ہوتا ہے مگر رٹتے رٹتے یاد ہو جاتا ہے اگر شروع کی کلفت اور تعب کو دیکھ کر ہمت ہار دی تو پھر کوئی صورت ہی کامیابی کی نہیں ۔ مسئلہ اختیار ( 2 ) مسئلہ اختیار کا اس قدر ظاہر ہے ہر شخص اپنے اندر صفت اختیار کو وجدانا اور طبعا محسوس