ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
صفحہ نمبر 53 کی عبارت ارشاد ۔ الواصل لا یرد یعنی واصل فی الواقع کبھی مر دود نہیں ہوتا ۔ مشائخ کا نا اہل کو مجاز بنانے کا راز تعلیم ۔ مشائخ بعض دفعہ کسی نا اہل میں شرم و حیاء کا مادہ دیکھ کر اس امید پر اسے مجاز کر دیتے ہیں کہ جب وہ دوسروں کو تربیت کرے گا تو اس کی لاج اور شرم سے اپنی بھی اصلاح کرتا رہے گا ۔ یہاں تک کہ ایک دن کامل ہو جائے گا ۔ سالکین کی لغزش پر جلد تنبیہ ہوتی ہے ارشاد ۔ سالکین کو حق تعالی ان کی لغزش پر جلد سزا دے کر متنبہ فرما دیتے ہیں تا کہ غلطی کی اصلاح کرے ۔ اور دوسروں کے واسطے یہ قاعدہ ہے املی لھم ان کیدی متین یعنی حق تعالی ڈھیل دیتے رہتے ہیں تاکہ دفعتا پکڑ لیں ۔ چنانچہ حضرت جنیدؒ کے ایک مرید نے ایک حسین نصرانی لڑکے کو دیکھ کر سوال کیا تھا کہ کیا خدا تعالی ایسی ایسی صورتوں کو بھی جہنم میں ڈالیں گے ۔ چنانچہ اس بد نظری کی سزا میں قرآن بھول گئے تھے ۔ بعض دفعہ غیر کامل کو مجاز کرنے کا سبب ارشاد ۔ بعض دفعہ غیر کامل کو مشائخ اجازت دے دیتے ہیں کہ شاید کسی طالب مخلص کی برکت سے اس کی بھی اصلاح ہو جائے کیونکہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کوئی پیر نا اہل ہے اور اس کا مرید کوئی مخلص ہے تو طالب صادق کو تو حق تعالی اس کے صدق و خلوص کی برکت سے نواز ہی لیتے ہیں جب وہ کامل ہو جاتا ہے تو پھر حق تعالی پیر کو بھی کامل کر دیتے ہیں کیونکہ یہ اس کی تکمیل کا ذریعہ بنا تھا ۔ تربیت میں کیا مقصود ہے اور معرفت مقصودہ کیا ہے ؟ ارشاد ۔ مقصود تربیت میں محض حالات کی اطلاع اور معالجہ کا استفسار ہے معلم جس طریق سے چاہے معالجہ کرے ۔ اور معرفت مقصودہ وہی ہے جس کا شارع نے حکم دیا ہے کہ اللہ تعالی کی صفات کمال کا عقیدہ رکھو اور ان کی تصرفات کا استحضار رکھو ۔ یہ تصرفات تمام عالم میں ہیں جن میں انسان کے اندر تصرفات زیادہ عجیب ہیں ۔ سوال ۔ بزرگوں سے حاصل کرنے کی کیا چیز ہے اور اس کا کیا طریقہ ہے ۔