ملفوظات حکیم الامت جلد 21 - یونیکوڈ |
صفحہ نمبر 45 کی عبارت معالجہ کے ہیں کسی کی تجویذ کے لئے مجتہد کا اجتہاد یا شیخ کی اجازت ضروری ہے ۔ شیخ سے مستغنی ہونا مضر ہے ارشاد ۔ اگر کوئی شخص شیخ سے مستغنی بن جائے تو وہ اس وقت سے چھوٹا ہونا شروع ہو جائے گا ۔ مبتدی کو وعظ گوئی سے ممانعت کی وجہ ارشاد ۔ مشائخ نے مبتدی کو وعظ کہنے سے منع کیا ہے ۔ کیونکہ وہ حظہ نفس کے لئے وعظ کہے گا ۔ اس کانفس پابندی معمولات اور تنہائی سے بھاگتا ہے ۔ مجمع میں باتیں بنانے کو دل چاہتا ہے ۔ اس لئے وعظ کہنے میں اسے مزا آتا ہے دوسری وجہ ممانعت کی یہ بھی ہے کہ ابتداء میں احوال کا طریان زیادہ ہوتا ہے اس وقت اگر یہ شخص وعظ کہے گا تو اپنے ہی کا بیان کرے گا ۔ کیونکہ ایسا ضبط مبتدی میں کہاں کہ دل پر آرہ چلے اور زبان پر نہ آئے یہ ظرف کاملین ہی کو عطا ہوتا ہے ۔ خدمت خلق مذموم ارشاد ۔ ایسی خدمت خلق جس میں اپنے دین کا ضرر ہو مذموم ہے ۔ اصلاح غیر کا طریقہ ارشاد ۔ جس کی اصلاح اپنے قبضہ میں ہو وہاں تو دعا بھی کرو اور تدبیر بھی کرو ۔ جہاں اصلاح قبضہ میں نہ ہو وہاں دعا تو مطلقا جائز ہے مگر تدبیر اس شرف سے جائز ہے کہ اپنا ضرر نہ ہو ۔ایثار کا ایک قاعدہ ارشاد ۔ اپنے ذاتی احتیاج پر دوسروں کے نفع کو مقدم کرنا محمود اس وقت ہے جب کہ اپنے دین کا ضرر نہ ہو ۔ اپنی ظاہری و باطنی قوت کو دیکھ کر اصلاح غیر کی فکر میں پڑنا مناسب ہے ارشاد ۔ اپنی ظاہری و باطنی قوت کو دیکھ لو اس کے بعد ایثار کرو اور دوسرے کاموں میں پڑو مگر اپنا نقصان کر کے اور دین برباد کر کے دوسرے کاموں میں لگنا اور اصلاح غیر کے در پے ہونا یہ حضرات صحابہ سے کہیں بھی ثابت نہیں ۔ والذین تبو و الدار والا یمان الاخ ۔ میں جو صحابہ کے ایثار کی تعریف کی گئی ہے تو تعریف اس پر کی گئی ہے ان کے دل میں ایمان راسخ و ثابت ہو چکا تھا ان کے قلوب حرص سے پاک ہو چکے تھے اور محبت اسلام و مسلمین سے لبریز تھے پس اس سے معلوم ہوا کہ اصلاح نفس اصلاح