Deobandi Books

ماہنامہ الفاروق ذوالقعدہ 1434ھ

ہ رسالہ

17 - 17
مبصر کے قلم سے
ادارہ
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)

فرقہ بریلویت پاک وہند کا تحقیقی جائزہ!
تالیف: مولانا محمد الیاس گھمن
صفحات:616 سائز:23x36=16
ناشر: مکتبہ اہل السنة والجماعة87، جنوبی لاہور روڈ، سرگودھا

یہ کتاب مولانا محمد الیاس گھمن کی علمی وتحقیقی کاوش ہے اور جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے کہ اس میں فرقہ بریلویت پاک وہند کا تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے، کتاب کے موضوعات کو دس ابواب میں اس طرح تقسیم کیا گیا ہے کہ باب اول میں بانی فرقہ بریلویہ مولانا احمد رضا خان کا مکمل تعارف ہے ، باب دوم میں فرقہ بریلویہ کے مخصوص عقائد بیان کیے گئے ہیں ، باب سوم میں فرقہ بریلویہ کے گستاخانہ عقائد کا بیان ہے، باب چہارم میں فرقہ کی مخصوص تعلیمات، باب پنجم : فرقہ بریلویہ کی اساس قصے او رکہانیاں، باب ششم: فرقہ بریلویہ اور حرمین شریفین، باب ہفتم: فرقہ بریلویہ او رتحریک پاکستان، باب ہشتم: فرقہ بریلویہ اور تکفیر المسلمین نہم فرقہ بریلویہ کی مشہور شخصیات کا تعارف اور باب دہم میں فرقہ بریلویہ کے تعارف اور ردپر اہل علم کی طرف سے لکھی گئی کتابوں کی فہرست دی گئی ہے۔

مولانا محمد الیاس گھمن نے کتاب کی وجہ تالیف کو بیان کرتے ہوئے لکھا ہے کہ :
”فرقہ بریلویہ کی طرف سے یوں تو چھوٹی بڑی بے شمار کتابیں شائع ہوئی ہیں مگر اس فرقہ کی ایک کتاب نے ہمیں یہ کتاب لکھنے پر مجبور کیا ہے۔ وہ کتاب دیوبندی مذہب کا علمی محاسبہ ہے، یہ کتاب 20x26=8 سائز کے تقریباً600 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے اور اس کے مصنف مولانا مہر علی چشتیاں کے رہنے والے ہیں ۔ ہر آدمی اس کتاب کو پڑھ سکتا ہے۔ اس میں علمائے اہل السنت کو جو گالیاں دی ہیں وہ مولانا مہر علی کاہی خاصہ ہے، کوئی شریف آدمی ایسی گفت گو نہیں کر سکتا۔ اس میں علمائے دیوبند کو کافر بھی کہا ہے او رجو کچھ فرقہ بریلویہ کے علماء، علمائے دیوبند کے خلاف باتیں کرتے ہیں وہ سب کچھ اس میں موجود ہے۔“

کتاب میں حوالہ دینے کا اہتمام کیا گیا ہے او را س کی طباعت واشاعت معیاری ہے۔

فرقہ اہلحدیث پاک وہند کا تحقیقی جائزہ!
تالیف : مولانا محمد الیاس گھمن
صفحات:404 سائز:23x36=16
ناشر: مکتبہ اہل السنة والجماعة،87 جنوبی لاہورروڈ، سرگودھا۔

اس کتاب میں فرقہ اہل حدیث پاک وہند کا تحقیقی جائزہ پیش کیا گیا ہے اور اسے دس ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں فرقہ اہل حدیث پاک وہند کی تاریخ وتعارف، عقائد ونظریات، اغراض و مقاصد، اختلافی مسائل، الہامات وکرامات، عملیات وتعویذات، بعض مشہور شخصیات اورتحریفات وتضادات کوبسط و تفصیل سے بیان کیا گیا ہے اور آخر میں بطور ضمیمہ کے علمائے اہل السنت والجماعت کی طرف سے غیر مقلدیت کے خلاف لکھی گئی بعض کتابوں کی فہرست بھی دی گئی ہے۔ عرض مؤلف میں کتاب کی وجہ تالیف کو بیان کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ :

”گزشتہ چند برسوں میں فرقہ اہل حدیث کے پروپیگنڈہ میں بہت تیزی آئی ہے او ربہت سے لوگ ان کے دام پُر فریب میں پھنس کر جادہٴ حق سے اتر گئے ہیں۔ عوام کو اس فرقہٴ جدیدہ کی حقیقت سے آگاہ کرنے اوران کے بظاہر خوشنما مگر حقیقت میں انتہائی مکروہ دام تزویر سے بچانے کی خاطر یہ کتاب تالیف کی گئی ہے۔ فرقہ اہل حدیث پاک وہند کی تاریخ، ان کے عقائد ونظریات، اکابر صحابہ رضی الله عنہم، فقہاء ومحدثین اور سلف صالحین رحمہم الله سے ان کے بغض او ران کی تحریفات وتلبیسات کے باحوالہ ثبوت سامنے رکھ دیے گئے ہیں۔ اب یہ قاری کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود فیصلہ کرے کہ تمام اہل السنة والجماعة کو گمراہ کہنے اور ائمہ مجتہدین پر عدم اعتماد کی فضا پیدا کرکے بزعم خویش مجتہد بننے والوں کا حدیث سے کتنا تعلق ہے اور صراط مستقیم سے یہ لوگ کس قدر ہٹے ہوئے ہیں۔“

کتاب کی کمپوزنگ اور طباعت میں معیار کا خیال رکھا گیا ہے۔

الرشاد فی تحقیق المیلاد
زیر نظر رسالے میں نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی تاریخ ولادت کے حوالے سے بحث کی گئی ہے اورمروّجہ جشن عید میلا دالنبی کی دلائل کی روشنی میں تردید کی گئی ہے۔ یہ رسالہ مولانا قاری عبدالمالک توحیدی نے تالیف کیا ہے اور ا س میں کئی جید علما کی تقاریظ بھی شامل کی گئی ہیں۔ رسالے کے صفحات 72 ہیں اور ناشر کا پتہ ہے : جامعہ خلفائے راشدین، متصل جامع مسجد السعود، انڈسٹریل ایریا، مہران ٹاؤن، شریف آباد، کورنگی، کراچی۔

کلمہ طیبہ اور خلفائے راشدین
یہ رسالہ مولانا حافظ مہر محمد مدظلہ نے مرتب کیا ہے اور اس کے سبب تالیف کو بیان کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ہے کہ :
”مولانا محمد الیاس صاحب ایم پی اے پنجاب او رمولانا ثناء الله صاحب ناظم عربیہچنیوٹ سے ایک فرقہ نے کہا کہ آپ اپنے علماء کو مناظرہ کے لیے بلائیں۔ وہ کلمہ طیبہ اور ابوبکر صدیق کی خلافت حقہ کا قرآن وسنت سے ثبوت دیں اور یکم جنوری2011ء کی تاریخ خود طے کر دی۔ مولانا نے چیلنج اور تاریخ منظور کرکے ہمیں اطلاع دے دی۔ پھر فون آیا کہ انہوں نے تاریخ10 جنوری رکھ دی ہے۔ پھر 8 جنوری کو اطلاع آئی کہ اب مناظرہ کرنا خود چھوڑ دیا ہے۔ کوفی مومنوں کے اس فراڈ پر ہمیں تعجب تو نہیں ہوا۔ مگر چوں کہ ہم کلمہ طیبہ پر 10 دلائل قرآن سے اتنے ہی احادیث سے اور 32 کتبِ شیعہ سے اور خلافت راشدہ پر10 آیات قرآنی اور 18 احادیثِ نبوی اور18 احادیثِ اہل بیت از کتب شیعہ جمع کر چکے تھے۔ چاہا کہ یہ لاجواب قطعی دلائل علماء دین اور اسکول وکالج کے معلمین اپنا فرض جان کر ایسے لوگوں تک پہنچائیں اور ان کو قرآن وسنت او راہل بیت کے گھر واپس لا کر مسلمانوں سے ملا دیں۔“

یہ رسالہ جیبی سائز کے 96 صفحات پر مشتمل ہے اور مرحبا اکیڈمی، پاکستان سے شائع کیا گیا ہے۔ 
Flag Counter