مبصر کے قلم سے
ادارہ
تبصرہ کے لیے کتاب کے دو نسخے ارسال کرنا ضروری ہے۔ صرف ایک کتاب کی ترسیل پر ادارہ تبصرے سے قاصر ہے۔ تبصرے کے لیے کتابیں صرف مدیر الفاروق یا ناظم شعبہ الفاروق کو بھیجی جائیں (ادارہ)
تسہیل اصول تصوف
افادات: حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی
ترتیب وتحریر: مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری
تسہیل واضافہ: مفتی احسان الله شائق
صفحات:232 سائز:23x36=16
ناشر: دارالاشاعت، اردو بازار، کراچی
سلطان الاولیاء حضرت مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمة الله علیہ کا شمار حضرت تھانوی رحمة الله علیہ کے ممتاز وجید اور بلند پایہ خلفاء میں ہوتا ہے۔ برصغیر پاک وہند میں تربیت وتزکیہ اور اصلاح باطن کے حوالے سے ان کی خدمات اور فیض خوب پھیلا اور الله تعالیٰ نے انہیں علمی حلقوں میں بھی مقبولیت وپذیرائی عطائی فرمائی ۔ انہوں نے حضرت تھانوی رحمة الله علیہ کے مواعظ وارشادات او رکتابوں سے استفادہ کرکے تصوف کی اہم وبنیادی اصطلاحات کو منتخب کرکے جمع کیا اور اس فن کی دیگر بعض کتابوں سے استفادہ کرکے اس مجموعے کا نام ” اصول تصوف“ رکھا۔ زیر نظر کتاب اسی کتابچے کی تسہیل ہے، جو جامعة الرشید کراچی کے استاد مفتی احسان الله شائق کی کاوش ہے اور یہ کاوش درحقیقت مدارس کے طلبہ کو تصوف کی بنیادی اصطلاحات سے متعارف کرانے کے لیے ایک نصابی کتاب کے طور پر سرانجام دی گئی ہے۔ تسہیل کے علاوہ اس میں ترتیب جدید اور بعض اضافے بھی کیے گئے ہیں او ردرج ذیل امور کا خیال رکھا گیا ہے:
اصل مضمون کو باقی رکھ کر صرف زبان وتعبیر میں تسہیل کی گئی ہے۔
جو بات وضاحت طلب تھی اسے” تشریح“ کے عنوان سے الگ طور پر واضح کیا گیا ہے ۔
اس موضوع سے متعلق مزید جو باتیں ضروری سمجھی گئیں ان کو ”اضافہ“ کے عنوان سے کتاب کے آخر میں مستقل رسالہ کی صورت میں شامل کیا گیا ہے۔
افادہ عام کے لیے آخر میں حضرت مولانا امدادلله مہاجر مکی، حضرت مولانا اشرف علی تھانوی اور مولانا پھولپوری کے مختصر حالات بھی شامل کیے گئے ہیں۔
اس کتاب کا مطالعہ تصوف کی حقیقت، بنیادی اصطلاحات اور تصوف کے مسائل واصول سے واقفیت وآگاہی حاصل کرنے کے لیے مفید وکار آمدثابت ہو گا۔ کتاب کا ورق عمدہ، جلد بندی مضبوط اور طباعت میں معیار کا خیال رکھا گیا ہے۔
دعاؤں سے آپ کی مشکلات کا حل
اس رسالے میں مشکلات وپریشانیوں کے حل کے لیے مختصر وآسان دعائیں جمع کی گئی ہیں اور دعا کی اہمیت وفضیلت، آداب، قبولیت دعا کے اوقات ومقامات، دعا میں جن باتوں کا خیال او رجن سے اجتناب ضروری ہے ان کو بھی ذکر کیا گیا ہے۔ اس رسالے کو اعجاز احمد خان سنگھانوی نے مرتب کیا ہے اور یہ چھیانوے صفحات پر مشتمل ہے۔ مظہر بک ڈپو، ناظم آباد نمبر3، کراچی سے غیر مجلد شائع کیا گیا ہے۔
اختلاف ائمہ او رحدیث نبوی
مؤلف: شیخ محمد عوامہ
ترجمہ: مولانا علاء الدین جمال
صفحات:240 سائز:23x36=16
ناشر: زمزم پبلشرز، اردو بازار، کراچی
عالم عرب کی معروف علمی شخصیت شیخ محمد عوامہ نے ” أثر الحدیث الشریف في اختلاف الائمة الفقہاء رضی الله عنہم “ کے نام سے احادیث میں مسائل واحکام کے استنباط و استخراج کے سلسلے میں ائمہ فقہاء کے درمیان پائے جانے والے اختلاف پر خوب صورت ومرتب انداز واسلوب میں روشنی ڈالی ہے او رجو لوگ ائمہ فقہاء خصوصاً امام ابوحنیفہ رحمة الله علیہ کو اس سلسلے میں طعن وتشنیع کا نشانہ بنا کر فقہی مذاہب او رفقہاء کی اجتہادی وفقہی کاوشوں ، اصول ومسائل، دینی مفہومات اور دین کی تفہیم کے حوالے سے اہل اسلام میں مقبول ومتداول طرز واسلوب کو باطل قرار دینے او رمغرب کی جدت وآزادی سے مرعوب ہو کر دین اسلام کی نئی اور جدید تشکیل کے لیے کوشاں وسرگرداں ہیں ان کی دلائل کی روشنی میں معقول ومدلل انداز میں تردید کی ہے۔ اس میں احادیث سے استدلال کرنے میں فقہاء کے اختلاف کے چار اسباب بیان کیے گئے ہیں اور ان پر وارد ہونے والے اشکالات وشبہات کے مرتب ودلنشین انداز میں جوابات بھی دیے گئے ہیں۔ یہ کتاب درحقیقت ان دروس کا مجموعہ ہے جو شام کے شہر حلب کی یونیورسٹی ”جامعہ روضة الحلب“ میں دیے گئے تھے او ران میں نظر ثانی اور حذف واضافہ کرکے انہیں کتابی صورت میں پیش کیا گیا ہے۔
ہمارے پیش نظر اس وقت اس کا اردو ترجمہ ہے جو دارالعلوم زکریا، جنوبی افریقا کے استاد حدیث مولانا علاؤ الدین جمال نے کیا ہے او راس میں الفاظ کا خیال رکھتے ہوئے معنی ومفہوم کو سلیس ورواں اسلوب میں پیش کرنے کی کوشش وسعی کی گئی ہے ۔ الله تعالیٰ مؤلف ومترجم کو اجر جزیل عطا فرمائے اور علما، طلبہ اور امت مسلمہ کے دیگر حلقوں کو اس سے کماحقہ مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے کہ جس مرض کی دوا کے لیے یہ کتاب تالیف کی گئی ہے وہ مغرب کے استعماری غلبے کے بعد کسی خطے تک محدود نہیں رہا بلکہ کم وبیش ہر خطے اور طبقے میں اسے عام کرنے کی بھرپور کوشش جاری ہے۔
کتاب کی طباعت واشاعت درمیانے درجے کی ہے۔
دروس ختم نبوت یعنی ختم نبوت کورس
تالیف: مولانا سیف الرحمن قاسم
صفحات:640 سائز:23x36=16
ناشر: جامعة الطیبات للبنات الصالحات، محلہ کنور گڑھ، گلی نمبر4، کالج روڈ، گوجرانوالہ
مولانا سیف الرحمن قاسم نے عقیدہ ختم نبوت سے دینی جامعات کی طالبات کو متعارف کرانے کے لیے شعبان ورمضان کی تعطیلات میں عقیدہ ختم نبوت پر ایک کورس کرایا، تاکہ طلبہ اور مردوں کی طرح عورتوں اور طالبات کو بھی اسلام کے اس بنیادی عقیدے پر نقب لگانے والے افراد وجماعتوں او ران کے استدلالات واشکالات سے واقف کرایا جاسکے۔ چناں چہ انہوں نے یہ کورس جامعة الطیبات للبنات الصالحات گوجرانوالہ کی طالبات کو شعبان کے آخری ایک ہفتے میں کرایا او رپھر ان دروس کو موضوع کے اعتبار سے مرتب کرکے دس ابواب میں تقسیم کیا او رکتابی صورت میں پیش کیا ہے۔ اس کا نام انہوں نے ”دروس ختم نبوت یعنی ختم نبوت کورس“ رکھا ہے ۔ پہلے باب میں عقیدہ ختم نبوت کی اہمیت ودلائل اور قادیانیوں کا رد، دوسرے باب میں نبوت و مہدویت وغیرہ کا دعوی کرنے والے جھوٹے مدعیوں کے حالات وواقعات ، تیسرے باب میں مرزا غلام احمد قادیانی کے عجیب وغریب دعوے ، پیشینگوئیاں اور دیگر حیرت انگیز واقعات، چوتھے، باب میں دعووں کی اقسام اور مرزا غلام احمد قادیانی کے دعووں کی حقیقت وتردید، پانچویں میں مرزا قادیانی کی من گھڑت جعلی اصطلاحات اور ان کا بطلان، چھٹے باب میں قادیانی عقائد ونظریات کی حقیقت او ران کا اسلامی نظریات سے تصادم ، ساتویں باب میں حضرت عیسی علیہ السلام کے بارے میں اسلامی عقائد اور قادیانی نظریات، نویں باب میں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ ودفاع کے سلسلے میں اکابر کی خدمات او رہماری ذمہ داریاں جب کہ دسویں باب میں کتاب میں درج اہم اقتباسات کے عکس شامل کیے گئے ہیں او ران میں اکثر عکس مرزائیوں کی کتابوں کے ہیں ۔ کتاب کے ہر باب کی ابتداء میں اس کا خلاصہ جب کہ پوری کتاب میں حوالہ دینے کا اہتمام بھی کیا گیا ہے ، رد قادیانیت پر کورس کرانے کے لیے بعض اہم کتابوں کا تعارف اور نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ اس طرح دینی وعصری مدارس وجامعات کے طلبہ وطالبات کے لیے عقیدہ ختم نبوت اور اس پر کام کے حوالے سے یہ ایک جامع اور مناسب وموزوں تالیف بن جاتی ہے اور طلبہ وطالبات کو عقیدہ ختم نبوت سے متعارف کرانے کے لیے تعلیمی اداروں میں اسے بطور ختم نبوت کورس پڑھایا یا کورس میں بطور مطالعہ کے شامل کیا جاسکتا ہے۔
کتاب کا ورق درمیانہ اور طباعت معیاری ہے جب کہ ٹائٹل پر گنبد خضرا کی تصویر دی گئی ہے۔