گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں |
سالہ ہٰ |
|
(گانا دل میں بہت تیزی سے نفاق پیدا کرتا ہے۔(شعب الایمان :4746) (گانے بجانے کے عام ہونے پر سرخ آندھی اور زلزلوں کا عذاب۔(ترمذی:2211) (گانے بجانے کے عام ہونے پرآسمان سے پتھر کی بارش کا عذاب۔(ترمذی:2211) (گانے بجانے کے عام ہونے پرزمین میں دھنسنے کا عذاب۔(ترمذی:2211) (گانے بجانے کے عام ہونے پرصورتوں کے مسخ ہونے کا عذاب۔(ترمذی:2211) (گانے بجانے کے آلات توڑدینے کا حکم دیا گیا ہے۔(مسند احمد:22218) (باجے شیطان کا ساز ہے۔(مسند احمد:8850) (گانے باجے والوں کے ساتھ رحمت کے فرشتے نہیں ہوتے۔(ابوداؤد:2555) (گانے باجے والے گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے۔(ابوداؤد:4231) (گانے باجے والی سواری شیطان کی سواری ہے۔(ابن ابی شیبہ:32599) (گانے باجے کی آواز احمقانہ اور فاجرانہ آواز ہے۔(مستدرک حاکم:6825) (گانے باجے کی آواز ملعون آواز ہے۔(مسند البزار:7513) (گانا گانے اور سننے والے دونوں ملعون ہیں۔(شعب الایمان :4751) (گانا سننے والے کے کان میں پگھلا ہوا سیسہ ڈالا جائے گا۔( ابن عساکر فی تاریخہ:6064) (گانا گانے والے کی نماز قبول نہیں۔(نیل الاوطار:8/113) (گانا سننا گناہ ہے۔(نیل الاوطار:8/113) (گانا سننے کیلئے بیٹھنا فسق و فجور ہے۔(نیل الاوطار:8/113) (گانے سے لذّت حاصل کرنا کُفر ہے۔(نیل الاوطار:8/113) (گانوں باجوں پر مشتمل دَعوت قابلِ قبول نہیں۔(ذمّ الملاھی:72)