گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں |
سالہ ہٰ |
طرح آئیں گے جیسے کی ہار کی لڑی ٹوٹ جائے اور اس کے دانے بیک وقت بکھر جاتے ہیں۔(ترمذی:2211) حضرت عمران بن حصیننبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”فِي هَذِهِ الأُمَّةِ خَسْفٌ وَمَسْخٌ وَقَذْفٌ“اس امت میں بھی زمین میں دھنسنے،صورتیں بگڑنےاور پتھروں کی بارش کے واقعات رونما ہوں گے۔ مسلمانوں میں سےکسی نے پوچھا:”وَمَتَى ذَاكَ؟“ یارسول اللہ! ایسا کب ہو گا آپ ﷺ نےارشاد فرمایا : ”إِذَا ظَهَرَتِ القَيْنَاتُ وَالمَعَازِفُ وَشُرِبَتِ الخُمُورُ“جب گانے والی عورتوں اور باجوں کا عام رواج ہو جائے گا اورکثرت سے شرابیں پی جائیں گی۔(ترمذی:2212) نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:آخری زمانہ میں میری امت کے کچھ لوگوں کی صورتیں مسخ کر کے بندروں اور خنزیروں کی شکلوں میں بدل دیا جائے گا۔حضرات صحابہ کرام نے عرض کیا اے اللہ کے رسول کیا وہ لوگ اللہ کی وحدانیت اور آپ کی رسالت کی گواہی دیتے اور روزے رکھتے ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا : جی ہاں !صحابہ نے پوچھا:پھر ان کا یہ حال کیوں ہو گا؟ آپ ﷺنے فرمایا:”يَتَّخِذُونَ الْمَعَازِفَ وَالْقَيْنَاتِ وَالدُّفُوفَ،وَيَشْرَبُونَ الْأَشْرِبَةَ، فَبَاتُوا عَلَى شُرْبِهِمْ وَلَهْوِهِمْ، فَأَصْبَحُوا قَدْ مُسِخُوا قِرَدَةً وَخَنَازِيرَ“وہ لوگ باجوں گانوں اور گانے والی عورتوں کے عادی ہو جائیں گے اور شرابیں پئیں گے ایک رات جب وہ شراب نوشی اور کھیل کود میں مشغول ہوں گے تو صبح تک ان کی صورتیں بندروں اور خنزیروں میں مسخ ہو چکی ہوں۔(حلیۃ الاولیاء:3/119)