Deobandi Books

گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں

سالہ ہٰ

10 - 23
رِزْقِهِ مَكَانَ مَا أَحَلَّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَكَ مِنْ حَلَالِهِ، وَلَوْ كُنْتُ تَقَدَّمْتُ إِلَيْكَ لَفَعَلْتُ بِكَ وَفَعَلْتُ. قُمْ عَنِّي، وَتُبْ إِلَى اللَّهِ. أَمَا إِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ بَعْدَ التَّقْدِمَةِ إِلَيْكَ، ضَرَبْتُكَ ضَرْبًا وَجِيعًا، وَحَلَقْتُ رَأْسَكَ مُثْلَةً، وَنَفَيْتُكَ مِنْ أَهْلِكَ، وَأَحْلَلْتُ سَلَبَكَ نُهْبَةً لِفِتْيَانِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ“ میں تجھے اس کی اجازت نہیں دوں گا اور تیری کوئی عزت نہیں اور نہ تیری آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔ اے اللہ کے دشمن! اللہ نے تجھے پاکیزہ اور حلال روزی دی پھر جو روزی اللہ نے تیرے لیے حلال فرمائی اس کی جگہ تو نے اس روزی کو اختیار کیا جو اللہ نے تجھ پر حرام فرمائی اور اگر میں تجھے اس سے قبل منع کر چکا ہوتا تو اب تجھے سخت سزا دیتا اور تیرا بُرا حشر کرتا، میرے پاس سے اٹھ کھڑا ہو اور اللہ کی طرف رجوع کر اور غور سے سن! اب منع کرنے کے بعد اگر تو نے پھر ایسا کیا تو میری تیری سخت پٹائی کروں گا، دردناک سزا دوں گا اور تیری صورت بگاڑنے کے لیے تیرا سر منڈوا دوں گا اور تجھے گھر والوں سے جدا کر دوں گا اورمدینہ کے نوجوانوں کے لیےتیرا لباس و سامان لوٹنا حلال کر دوں گا ۔عمرو بن مرہ کھڑا ہوا اور اس پر ایسی ذلّت و رسوائی چھائی ہوئی تھی جس کا علم اللہ ہی کو ہے۔جب وہ جا چکا تو نبیﷺ نے فرمایا :”هَؤُلَاءِ الْعُصَاةُ، مَنْ مَاتَ مِنْهُمْ بِغَيْرِ تَوْبَةٍ حَشَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَمَا كَانَ فِي الدُّنْيَا مُخَنَّثًا عُرْيَانًا لَا يَسْتَتِرُ مِنَ النَّاسِ بِهُدْبَةٍ،كُلَّمَا قَامَ صُرِعَ“یہ(گانے کا کام کرنے والے )لوگ اللہ کے نافرمان ہیں جو ان میں سے بغیر توبہ کے مرجائے اللہ اس کوقیامت کے دن مخنّث(ہیجڑا)اور ننگے ہونے کی حالت میں حشر فرمائے گا جس طرح وہ  دنیا میں تھا ،اُس کے پاس کپڑے کا  
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 فہرست 2 1
4 حرفِ آغاز 4 1
5 گانے بجانے کی حُرمت و قَباحت آیاتِ مبارکہ کی روشنی میں 6 1
6 گانا بجانے کی حرمت احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں 8 1
7 گانے کی آواز سے اللہ کے نبی کی سخت ناپسندیدگی : 9 1
8 موسیقی کے آلات کو توڑنے کا حکم دیا گیا ہے: 14 1
9 گھنٹیاں اور باجے شیطان کا ساز ہے: 14 1
10 گانے باجے والوں کے ساتھ رحمت کے فرشتے نہیں ہوتے: 14 1
11 گانے باجے والے گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے: 15 1
12 گانے باجے والی سواری شیطان کی سواری ہے: 15 1
13 گانے باجے کی آواز احمقانہ اور فاجرانہ آواز ہے: 15 1
14 گانے باجے کی آواز ملعون آواز ہے: 16 1
15 گاناگانے اور سننے والے دونوں ملعون ہیں: 16 1
16 گاناسننے والے کے کان میں قیامت کے دن پگھلا ہواسیسہ ڈالا جائے گا: 17 1
17 گانا گانے والے کی نماز قبول نہیں : 17 1
18 گانا سننا گناہ اور اُس سے لذّت حاصل کرنا کُفر ہے: 17 1
19 گانے بجانے پر مشتمل دَعوت قابلِ قبول نہیں: 17 1
20 گانا گانے والے کے اوپر شیاطین مسلط ہوجاتے ہیں : 18 1
21 گانا بجانا زنا کا منتر ہے: 18 1
22 گانا گانے والےکا گانا،اُس کی کَمائی اور اُس کی جانب دیکھنا بھی حرام ہے: 18 1
23 گانے بجانے اور اُس کے آلات فروخت کرنے میں کوئی بھلائی نہیں : 19 1
24 گانے سے بےشرمی،بےمروّتی اور شہوت کا ہیجان پیدا ہوتا ہے: 19 1
25 گانےبجانے کے مُہلک اور تباہ کُن نقصانات اورخطرناک مَفاسد 20 1
26 گانے سے بچنے والوں کیلئے اِنعامات 22 1
27 گانا گانے والے پر نبی کریمﷺکا سخت غصّہ: 9 1
28 گانے بجانے اور موسیقی کو حلال سمجھناقیامت کی علامت ہے : 11 1
29 گانا بجانا دل میں بڑی تیزی سے نفاق کو پیدا کرتا ہے: 11 1
30 گانے بجانے والوں کا زمین میں دھنسنا اور اُن کی صورتوں کا مسخ ہونا: 11 1
31 گانا بجانا اللہ اور اُس کے رسول نے حرام قرار دیا ہے: 8 1
32 اللہ تعالیٰ گانے کی آواز کو ناپسند کرتے ہیں: 8 1
33 قرآن کریم کی مندرجہ ذیل آیات میں گانے بجانے کی حرمت اور قباحت و شناعت بیان کی گئی ہے : 6 1
34 پہلی آیت 6 1
35 دوسری آیت 6 1
36 تیسری آیت 7 1
Flag Counter