گانا بجانا ممانعت قباحت وعیدیں |
سالہ ہٰ |
رِزْقِهِ مَكَانَ مَا أَحَلَّ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لَكَ مِنْ حَلَالِهِ، وَلَوْ كُنْتُ تَقَدَّمْتُ إِلَيْكَ لَفَعَلْتُ بِكَ وَفَعَلْتُ. قُمْ عَنِّي، وَتُبْ إِلَى اللَّهِ. أَمَا إِنَّكَ إِنْ فَعَلْتَ بَعْدَ التَّقْدِمَةِ إِلَيْكَ، ضَرَبْتُكَ ضَرْبًا وَجِيعًا، وَحَلَقْتُ رَأْسَكَ مُثْلَةً، وَنَفَيْتُكَ مِنْ أَهْلِكَ، وَأَحْلَلْتُ سَلَبَكَ نُهْبَةً لِفِتْيَانِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ“ میں تجھے اس کی اجازت نہیں دوں گا اور تیری کوئی عزت نہیں اور نہ تیری آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔ اے اللہ کے دشمن! اللہ نے تجھے پاکیزہ اور حلال روزی دی پھر جو روزی اللہ نے تیرے لیے حلال فرمائی اس کی جگہ تو نے اس روزی کو اختیار کیا جو اللہ نے تجھ پر حرام فرمائی اور اگر میں تجھے اس سے قبل منع کر چکا ہوتا تو اب تجھے سخت سزا دیتا اور تیرا بُرا حشر کرتا، میرے پاس سے اٹھ کھڑا ہو اور اللہ کی طرف رجوع کر اور غور سے سن! اب منع کرنے کے بعد اگر تو نے پھر ایسا کیا تو میری تیری سخت پٹائی کروں گا، دردناک سزا دوں گا اور تیری صورت بگاڑنے کے لیے تیرا سر منڈوا دوں گا اور تجھے گھر والوں سے جدا کر دوں گا اورمدینہ کے نوجوانوں کے لیےتیرا لباس و سامان لوٹنا حلال کر دوں گا ۔عمرو بن مرہ کھڑا ہوا اور اس پر ایسی ذلّت و رسوائی چھائی ہوئی تھی جس کا علم اللہ ہی کو ہے۔جب وہ جا چکا تو نبیﷺ نے فرمایا :”هَؤُلَاءِ الْعُصَاةُ، مَنْ مَاتَ مِنْهُمْ بِغَيْرِ تَوْبَةٍ حَشَرَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ كَمَا كَانَ فِي الدُّنْيَا مُخَنَّثًا عُرْيَانًا لَا يَسْتَتِرُ مِنَ النَّاسِ بِهُدْبَةٍ،كُلَّمَا قَامَ صُرِعَ“یہ(گانے کا کام کرنے والے )لوگ اللہ کے نافرمان ہیں جو ان میں سے بغیر توبہ کے مرجائے اللہ اس کوقیامت کے دن مخنّث(ہیجڑا)اور ننگے ہونے کی حالت میں حشر فرمائے گا جس طرح وہ دنیا میں تھا ،اُس کے پاس کپڑے کا