Deobandi Books

لذت ذکر کی وجد آفرینی

ہم نوٹ :

25 - 34
سے تھوڑا سا عارضی حرام مزہ تو ملے گا مگر ہوش اُڑ جائیں گے،بے چین رہو گے، دل میں اختلاج شروع ہو جائے گا،عرقِ بیدِ مشک پینا پڑے گا۔ ہم سب حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کے غلام ہیں لہٰذا ان کے دو جملے نوٹ کرلو کہ عشق مجازی عذابِ الٰہی ہے اور نظر بازی اس کا مقدمہ ہے، نظر بازی ہی سے عذابِ الٰہی شروع ہو جاتا ہے یعنی دل کا چین اڑ جائے گا۔ جو دوزخیوں کا مزاج ہے وہی رومانٹک دنیا والوں کا مزاج ہے یعنی نہ انہیں موت آتی ہے نہ ان ظالموں کو حیات ملتی ہے۔ 
اب ذرا اپنے پر دادا پیر حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی بات بھی سنو، فرماتے ہیں کہ جو لوگ شکلوں پر مرتے ہیں ایک دن ان کا انجام عداوت اور نفرت ہوگا۔ یعنی جب شکل بگڑ جائے گی تو اس سے نفرت ہوگی اور جب نفرت ہوگی تو وہ بھی اس سے دشمنی کرے گا، کہے گا کہ دیکھو! پہلے ہمارے پیچھے پڑا رہتا تھا اب پوچھتا بھی نہیں۔ لہٰذا کوئی کتنا ہی حسین ہو اس کو مت دیکھو۔
نورِ ہدایت اتباع ِشریعت سے ملتا ہے
قرآن پاک کی آیت سے یہ ثبوت مل گیا کہ اللہ تعالیٰ اپنے عاشقوں کو ایک نور عطا فرماتا ہے اور وہ اس نور کو سارے عالم میں لیے پھرتے ہیں، وہ نور مسجد میں بھی ہوگا، ملتزم پر بھی ہوگا، روضۂ مبارک پر بھی ہوگا، سارے عالم میں جہاں جائے گا اللہ کا وہ نور ا س کے دل میں رہے گا،اس کا اﷲ سے رابطہ اورتعلق ہمیشہ قائم رہے گا وَ رَبَطۡنَاعَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ7؎ اللہ تعالیٰ اس کے قلب میں رابطہ رکھتے ہیں۔
اب حدیث شریف کی دلیل بھی سن لیں مَنْ یُّرِدِ اللہُ بِہٖ خَیْرًا یُّفَقِّھْہُ فِی الدِّیْنِ8؎ کہ اللہ تعالیٰ جس کے قلب میں نور عطا فرماتے ہیں، اللہ جس کی ہدایت کا ارادہ کرتے ہیں  اس کا سینہ اپنی فرماں برداری کے لیے کھول دیتے ہیں،یَشۡرَحۡ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ وہ
_____________________________________________
7؎   الکہف:14صحیح البخاری: 16/1،باب من یرداللہ بہ خیرا...الخ (73)، المکتبۃ المظہریۃ
Flag Counter