Deobandi Books

لذت ذکر کی وجد آفرینی

ہم نوٹ :

14 - 34
اِلَیْھَا،اے اللہ! ہم کو جنت عطا فرما اور جنت میں لے جانے والے اعمال بھی نصیب فرما۔ مقرّب عمل وہ ہے جو ہمیں جنت سے قریب کردے۔ آگے ہے وَ نَعُوْذُ بِکَ مِنَ النَّارِ وَمَا قَرَّبَ اِلَیْھَا4؎ اور جہنم سے پناہ نصیب فرما اور گناہوں سے بچا کیوں کہ یہی جہنم سے قریب کرتے ہیں۔
اہل اللہ کا تکبر سے حفاظت کے لیے غیبی انتظام
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے، الحمد للہ! اختر نے اوّل شاگردی مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ کی اختیار کی کیوں کہ میں دیہات میں پڑھتا تھا، وہاں ہم کو مثنوی مل گئی اور میرے قرآنِ مجید کے جو استاد تھے وہ زبردست آواز سے مثنوی پڑھتے تھے کہ ہندو کافر بھی ان کی آواز سن کر کھڑے ہو جاتے تھے، کافروں کو بھی بہت مزہ آتا تھا۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ کبھی لوگ اہل اللہ کو کسی ایسے معاملے میں بدنام کرتے ہیں جس کی کوئی حقیقت نہیں ہوتی لیکن انہیں گھبرانا نہیں چاہیے، اگر دشمن بدنام کرے تو گھبرانا نہیں چاہیے،یہ اللہ کی طرف سے کونین ہے تاکہ تکبر اور بڑائی کا ملیریا نہ چڑھے، کونین کڑوی دوا ہوتی ہے۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کو ایک شخص نے لکھا کہ آپ گدھے ہیں(نعوذ باللہ)حضرت نے سب کو پڑھ کر سنا بھی دیا،یہ ان ہی کا دل تھا۔ اور فرمایا کہ دیکھو! تم لوگ ہم کو حکیم الامت لکھتے ہو جبکہ ایک شخص نے لکھا ہے کہ آپ گدھے ہیں۔ پھر فرمایا کہ یہ کونین اللہ بھیجتا ہے تاکہ دولتِ کونین حاصل ہو۔ پھر فرمایا کہ اس سے تکبر اور بڑائی نہیں ہوتی۔ اللہ تعالیٰ اپنے عاشقوں کے لیے کبھی ایسا بھی کوئی انتظام کردیتے ہیں لہٰذا گھبرانا نہیں چاہیے۔ تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں   ؎
اے  بسا  زدہ  سیاہ  تابش  کنند
تا  شود ایمن  ز  تاراج و  گزند 
کبھی کبھی عالم غیب سے سونے کی ڈلی کو سیاہ ناب کر دیا جاتا ہے یعنی اس پر کالا تارکول لگادیاجاتاہے تاکہ چور ڈاکو سونے کو پہچان نہ سکیں اور وہ چوری ہونے سے بچ جائے۔ اس
_____________________________________________
4؎   سنن ابن ماجہ: 3846، باب الجوامع من قول اوعمل۔ کنز العمال:77/2،(3210)
Flag Counter