Deobandi Books

غم حسرت کی عظمت

ہم نوٹ :

20 - 34
سمجھ لو ! اگر کچی ٹکیہ رہنا چاہتے ہو تو خود بھی مست نہیں ہو گے اور جو کچی ٹکیہ کھائے گا وہ بھی تھوکے گا ، ساری زندگی خام اور کچے رہو گے، اﷲ کی محبت کی خوشبو نہیں پیدا ہو گی ہم سب اس میں شامل ہیں۔ جب نصیحت کی کوئی بات کہو تو اس میں اپنے کو بھی شامل کر لو، ایسے نہ کہو کہ لوگوں کا کیا حال ہو گیا ہے، زمانہ بڑا خراب ہو گیا ہے، یہ کہو کہ ہم سب کا حال خراب ہے، یہ ادب سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے سکھایا ہے۔ اس لیے میں اپنے کو بھی شامل کرتا ہوں کہ اگر بُری خواہشات کو نہ دبایا تو ہم لوگ ساری زندگی کچے رہیں گے ، اگر اﷲ کے خوف کی آگ نہ دی تو کڑاہی میں کچے کباب کی طرح پڑے رہیں گے اور اگر کڑاہی کے نیچے   خدائے تعالیٰ کے خوف ،اﷲ تعالیٰ کی محبت کی آگ لگا دو تو اﷲ تعالیٰ ہمارے دل میں اپنی محبت کا ایسا خوشبودار کباب دیں گے کہ جدھر سے گزرو گے تو ان شاء اﷲ تعالیٰ خوشبو کہہ دے گی کہ ہاں کوئی اﷲ والا جا رہا ہے اور خود بھی اتنے مست رہو گے کہ ساری دنیا کے نشوں سے زیادہ اپنی محبت کے نشے کو دل میں لیے ہوئے مست رہو گے، سلاطین کے تخت و تاج یاد بھی نہیں آئیں گے ،ان شاء اﷲ تعالیٰ۔ اگر کوئی سلطانِ زمانہ سامنے سے گزر جائے گا تو آپ کی نگاہوں میں اس کی کوئی وقعت نہیں ہو گی، اگر کوئی رومانٹک دنیا جا رہی ہے ایکٹرز وغیرہ تو سب پیشاب و پاخانے کا مجموعہ معلوم ہوں گے، اگر کوئی دولت مند اپنے نوٹوں پہ ناز کر رہا ہو گا تو آپ کہیں گے کہ میں جو ایک مرتبہ محبت سے اﷲ کہتا ہوں اس کی قیمت سورج اور چاند ادا نہیں کر سکتے ۔ 
سچے اﷲ والوں کی شان 
ایک دفعہ کوئی محبت سے اﷲ کہہ دے تو اس کی قیمت سورج اور چاند اور آسمان و زمین ادا نہیں کر سکتے، اﷲ کے نام کے آگے یہ کیا بیچتے ہیں اور بادشاہ و سلاطین کیا وقعت رکھتے ہیں۔حافظ شیرازی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں     ؎
چوں حافظ گشت بے خود کے شمارد
بیک  جو  مملکت  کاؤس  و  کے  را
جب حافظ شیرازی اﷲ کی محبت میں مست ہوتا ہے تو کاؤس و کے کی سلطنت کو ایک جو کے بدلے میں خریدنے کے لیے تیار نہیں ہوتا۔آخر کوئی تو بات ہوتی ہے کہ اﷲ والے اﷲ تعالیٰ 
Flag Counter