Deobandi Books

غم حسرت کی عظمت

ہم نوٹ :

14 - 34
نہ  کتابوں  سے  نہ  وعظوں  سے  نہ  زر  سے  پیدا
دین   ہوتا   ہے   بزرگوں   کی  نظر    سے   پیدا
اگر کوئی پیغمبر بیمار ہو، بول نہ سکتا ہو، کمزور ہوگیا ہو بلکہ ان کاآخری وقت ہے مگر حالتِ ایمان میں ایک شخص ان کو دیکھ لیتا ہے تو اگرچہ نبی نے کچھ نہیں فرمایا مگر ایمان کی حالت میں اس آدمی نے نبی کو دیکھ لیا تو وہ صحابی ہوا یا نہیں؟ بتاؤ بھئی! اگر معلوم ہو کہ پیغمبر کا آخری وقت ہے اور ان کے دنیا سے تشریف لے جانے میں چند منٹ رہ گئے ہیں مگر حالتِ ایمان میں ایک شخص آتا ہے اور اس نے آکر پیغمبر کو ایک نظر دیکھا اور پیغمبر نے کوئی وعظ نہیں کیا بالکل ضعیف اور کمزور ہیں تو وہ آدمی صحابی ہوا یا نہیں؟ علماء جانتے ہیں کہ وہ صحابی ہوگیا کیوں کہ اس نے نبی کو دیکھ لیا نبی کی صحبت اس کو مل گئی،یا اگر وہ آدمی اندھا ہے اور نبی نے اس کو دیکھ لیا تو بھی وہ صحابی ہوگا۔ حضرت عبد اللہ ابنِ ام مکتوم رضی اﷲ عنہ نابینا تھے یا نہیں؟ مگر صحابی ہوئے یا نہیں؟
تو جب گھر سے چلیے تو صحبت کی نیت کیجیے کہ اتنی دیر اﷲ والوں کی صحبت میں رہوں گا،جب صحبت کی نیت ہوگی تو وعظ خود ہی مل جائے گا۔ یہ چیز آپ کو اُس زمانے میں کام آئے گی کہ جب آپ کا شیخ اور مربی وعظ نہ بھی کہے گا تو بھی آپ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ان کی صحبت سے فیض یاب ہوتے رہیں گے، اور اگر خالی وعظیہ رہیں گے تو پوچھیں گے کہ آج شیخ صاحب کا وعظ ہوگا یا نہیں؟ میرے پاس بھی ٹیلی فون آتا ہے کہ آج وعظ ہوگا؟ جب کہا جاتا ہے کہ ہاں تو آتے ہیں، اور اگر کہہ دو کہ آج وعظ نہیں ہوگا تو نہیں آتے۔ اس کانام وعظیہ ہے ورنہ اگر صحبت کی نیت ہوگی تو کہے گا کہ وعظ تو نہیں ہوگا مگر ملاقات تو ہوجائے گی، ان کی صحبت میں تو بیٹھ جائیں گے۔اسی لیے کہتا ہوں کہ ایک عاشقِ ذات ہوتا ہے اور ایک عاشقِ صفات ہوتا ہے، وعظ ایک صفت ہے، لہٰذا مربیّ کی ذات پر عاشق ہو، جب تک وہ زندہ ہے اس کی ملاقات کو نعمت سمجھو، یہ نہیں کہ وعظ ختم ہوا تو بس وعظیہ بھاگا اور اس کا تعزیہ بھی گیا۔
اﷲ کیسے ملتا ہے؟
اپنے شیخ حضرت مولانا شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا ایک جملہ نقل کرتا ہوں اور پھر اس کے بعد مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا اس نثر پرایک شعر پیش کرتا ہوں 
Flag Counter