Deobandi Books

غم حسرت کی عظمت

ہم نوٹ :

18 - 34
کباب کیسے بنتا ہے؟ قیمے میں بڑی الائچی اور تیز مصالحہ ڈالیے اور گول گول ٹکیہ بنائیے، کباب کی صورت بن گئی کہ نہیں ؟ لیکن کیا اس صورت میں یعنی کچا کباب کھا کر آپ کو مزہ آئے گا یا قے ہوگی؟ تو جن صوفیوں نے ، جن سالکوں نے اپنی صورت تو اﷲ والوں کی سی بنالی کہ ذکر بھی کر رہے ہیں، گول ٹوپی بھی ہے ماشاء اﷲ اور ہاتھ میں تسبیح بھی ہے تو اس نے صورتِ کباب تو بنائی مگر مجاہدہ نہیں کرتا، جو بُری خواہشات پیدا ہوئیں ان پر عمل کر لیتا ہے، اس نے اپنے کو مجاہدے کی آ گ میں بریاں اور پختہ نہیں کیاتو وہ کچا ہی رہے گااور اس کی خوشبو نہیں پھیلے گی۔ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ کڑھائی میں سرسوں کا تیل ڈالو اور نیچے آگ لگاؤ تو ان ہی کچی ٹکیوں کا رنگ بدلنے لگے گا اور وہ لال ہونے لگیں گی اور آہستہ آہستہ ایسی خوشبو پیدا ہو گی کہ محلے بھر میں پھیلے گی۔ اسی طرح جو مجاہدہ کرتا ہے وہ خود بھی لال ہو جاتا ہے اور اس کی خوشبو سے دوسرے بھی مست ہو جاتے ہیں۔
 ایک کباب والا کباب تل رہا تھا اور اس کی بہت زبردست خوشبو اُڑ رہی تھی ایک کافر ادھر سے گزرا، وہ فارسی جانتا تھا، پہلے زمانے میں ہندو طالبِ علم بھی فارسی پڑھتے تھے تو اس ہندو نے کہا کہ بوئے کباب مارا مسلماں کرد، اس کباب کی خوشبو نے تو مجھے مسلمان کر ڈالا۔ اب میں صوفیوں سے اور اپنے احبابِ سالکین سے کہتا ہوں کہ اگر اپنے نفس کی خواہشات کی صورتِ کباب کو اﷲ کے خوف کی آگ سے یعنی حرام تقاضائے نفس پر عمل نہ کرکے آپ نے غم برداشت کیا تو اسی آگ سے آپ کا کباب تل جائے گا اور خوشبو دار ہوجائے گا۔ کب تک کچے کباب کی طرح رہو گے، اگر کچے قیمے کا کباب کوئی بیچے گا تو اس کو کھانے کے بعد لوگ کیا کہیں گے    ؎
بہت  شور  سنتے   تھے   پہلو   میں   دل   کا
جو  چیرا  تو  ایک  قطرۂ خوں  بھی  نہ  نکلا
تو میرے شیخ نے فرمایا کہ جب کوئی بُری خواہش پیدا ہو اﷲ کے خوف کی آگ میں ا س کو جلادو، اگر اس خواہش پر عمل کر لیا تو گول ٹوپیاں بدنام ہو جائیں گی، تسبیحیں بد نام ہو جائیں گی، داڑھی بدنام ہو جائے گی اور اگر آپ نے نفس کی حرام خواہشوں پر عمل نہ کیا ، اﷲ کے خوف 
Flag Counter