Deobandi Books

دستک آہ و فغاں

ہم نوٹ :

8 - 34
لذیذ ہوتے ہیں مگر وہ سبق بھی زبردست دیتے ہیں، قصہ کچھ ہوتا ہے اور سبق کچھ۔
اس قصے سے مولانا یہ سبق دیتے ہیں کہ اگر کوئی مصیبت ہمیں اﷲ تعالیٰ سے جوڑ دے اور اس کی وجہ سے ہم گناہ چھوڑ دیں تو وہ مصیبت نعمت ہے۔ مصیبت میں کسی کا گناہ کرنے کو دل نہیں چاہتا۔ ایک ہاسپٹل میں نظر بازی کے مریض کا آپریشن تجویز ہوا تھا، آپریشن روم میں سب ڈاکٹر نشتر لیے کھڑے تھے، بے ہوش کرنے سے پہلے کسی نے کہا کہ آپ کو تو حسینوں کو دیکھنے کا بہت شوق ہے، یہ نرس جو کھڑی ہے جاتے جاتے ایک نظر اس کو دیکھ لو، پھر پتا نہیں کیا ہوگا، مروگے یا جیو گے۔اِس پر اُس نے اِتنی زور سے ڈانٹا کہ لعنت ہو تجھ پر! تو اِس وقت مجھے گناہ کی طرف متوجہ کر رہا ہے جبکہ میں ایک مصیبت میں مبتلا ہوں، ارے دعا کرو کہ اﷲ تعالیٰ مجھے اس بلا سے نجات دے، میرا پیٹ پھاڑا جارہا ہے، معلوم نہیں کہ اس کے بعد کیا ہوگا؟ تو بلا اور مصیبت میں بڑے بڑے گناہ گاروں کا گناہ کا خنّاس ناک کے راستے نکل جاتا ہے۔یہ گناہ کی مستیاں آرام اور سکھ کی ہیں، خدا جو ہمیں آرام سے رکھے ہوئے ہے، تو کیا اس آرام کا شکر یہ ہے کہ ہم گناہ کی طرف جائیں؟ جب بلاؤں اور مصیبتوں میں گھِرتے ہیں تب رونا آتا ہے،پھر بزرگوں کے پاس جاتے ہیں، اُن سے دعائیں کراتے ہیں اور خود بھی دو دو  رکعتیں پڑھ کر سجدے میں روتے ہیں اور جب چین، سکھ اور آرام مل جاتا ہے تو نفس پھر اپنی شرارتیں شروع کردیتا ہے۔
حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اگر کوئی مصیبت ہمیں خدا سے قریب کردے تو وہ مصیبت نہیں بہت بڑی نعمت ہے، اور جو نعمت ہمیں خدا سے دور کردے وہ نعمت نہیں مصیبت ہے، مثلاً ایک غریب آدمی جو ہر وقت صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر روتا تھا، اچانک اسے کہیں سے ایک کروڑ روپیہ مل گیا، اب اس نے بنگلہ بنایا اور وی سی آر، ٹیلی ویژن، ننگی فلموں اور بدمعاشیوں میں مست ہوگیا، تو اس دولت نے اس کو دولات ماردی اور یہ عاشق لات و منات ہوگیا، غیر اﷲ میں پھنس گیا، تو یہ دولت اس کے لیے نعمت نہیں مصیبت ہے۔ اور جس مصیبت میں اﷲ یاد آجائے اور اﷲ تعالیٰ کی طرف رجوع کی توفیق ہوجائے تو وہ مصیبت نعمت ہے۔ اس لیے دوستو! مصیبت میں گھبرانا نہیں چاہیے، دعا مانگ کر قبولیت کی امید رکھنی چاہیے، خود دعا کو مقصدِ عبادت اور مغز ِعبادت فرمایا گیا ہے۔ سرورِ عالم صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ دعا مغز ِعبادت ہے، لہٰذا دعا مانگے جائے اور قبولیت کی اُمید رکھے۔ اِن شاء اﷲ مصیبت ٹل جائے گی۔
Flag Counter