ہنوز آں ابرِ رحمت درفشان ست
خم و خم خانہ با مہر و نشان ست
اللہ کی محبت کے شراب خانے اور اللہ کی محبت کے خم و سبو، شرابِ محبت کے مٹکے اور بوتلیں سرکاری مہر لگی ہوئی آج بھی سیل بند ہماری طلب کے انتظار میں ہیں۔ اُس شرابِ محبت کے مست آج بھی موجود ہیں اور قیامت تک رہیں گے۔
اہل اللہ کی غلامی اور اتباع کی برکات
لیکن آہ! لوگوں نے اللہ والوں کو نہیں پہچانا کہ اللہ والوں کی غلامی سے کیا ملتا ہے۔ میرا مطالعہ زیادہ وسیع نہیں ہے، لیکن بڑے بڑے علمائے دین اللہ تعالیٰ کے کرم سے اس وقت میری بات سن کر حیران ہیں اور افریقہ، برطانیہ،امریکا، بنگلہ دیش، کشمیر، ہندوستان ساری دنیا کے علماء میں میری کتابیں پڑھی جارہی ہیں۔ یہ کیا بات ہے؟ یہ اللہ والوں کی غلامی کا صدقہ ہے۔ اللہ والوں کی خدمت رائیگاں نہیں جاتی۔ اس کی مثال یہ ہے کہ جیسے آپ کا ایک ہی بیٹا ہو اور آپ کو بہت پیارا ہو اور اس کی خدمت میں کوئی رہتا ہو۔ باپ دوسرے ملازمین کی استعداد اور نالج (knowledge) پوچھے گا لیکن اپنے پیارے بیٹے کے خادم کی قابلیت نہیں پوچھے گا۔ باپ یہی کہے گا کہ جو میرا بیٹا کھائے گا وہی میرے بیٹے کا خادم بھی کھائے گا، یہ جگری دوست ہے میرے بیٹے کا۔ تجربہ کی بات کہتا ہوں۔ اللہ والوں کی دوستی سے آپ کو بلاقابلیت وہ مقام ملے گا کہ بڑے بڑے قابل اس مقام سے حیران رہ جائیں گے۔ اللہ تعالیٰ کے محبوب بندوں کی برکت سے حق تعالیٰ کی رحمت کا ظہور ہوتا ہے کہ اگرچہ یہ بندہ ابھی خود محبوبیت کے اس مقام پر نہیں ہے مگر میرے نہایت پیارے اور نہایت محبوب اولیاء کا خادم ہے۔ اس کو کیسے میں اپنی رحمت سے محروم کردوں۔ اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے اپنے عاشقوں اور اولیاء کی خدمت کو رائیگاں نہیں کرتا۔
آج میں نے راز ظاہر کردیا کہ آپ لوگ میرے پاس کیوں آتے ہیں۔ ہماری کوئی محنت نہیں، صرف اللہ والوں کی صحبت میں، ان کی خدمت میں اختر نے جان کی بازی لگائی ہے اور جان لڑائی ہے۔ دہلی میں میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے میزبان الیاس صاحب دہلوی نے میرے دوستوں پر ایک رات کا راز فاش کیا کہ تم لوگوں کو اختر کی ایک بات