Deobandi Books

ولی اللہ بننے کے پانچ نسخے

ہم نوٹ :

22 - 26
عربی زبان میں سب سے بڑی تفسیر ہے۔ 
علامہ آلوسی فرماتے ہیں خَالِطُوْہُمْ لِتَکُوْنُوْا مِثْلَہُمْ4؎ اتنا زیادہ اللہ والوں کے ساتھ رہو کہ ان ہی جیسے ہوجاؤ۔ اگر ان جیسے نہیں ہوئے تو تمہارا  کُوۡنُوۡا جو ہے کُوۡنُوۡانہیں ہے کانا ہے۔تم دردِدل سے اللہ والوں کے ساتھ نہیں ہو، جانبازی کے ساتھ نہیں ہو، اخلاص کے ساتھ نہیں ہو، مخنثیت اور ہیجڑے پن کے ساتھ ہو کہ جہاں تمہیں آسانی ملتی ہے شیخ کے ساتھ رہتے ہو، جہاں کہیں مشکل لگتی ہے، گناہ سے جہاں بچنا ہوتا ہے تو شیخ  کا ساتھ چھوڑ دیتے ہو اور حرام لذت سے اپنی جان کو آشنا کرکے اس کو ناپاک اور پلید کرکے مقامِ لید پر پہنچ جاتے ہو۔ بھلا یہ رفاقت ہے شیخ کی!یہ رفاقت نہیں ہے،ایسا شخص شیخ کے ساتھ ہوکر بھی ساتھ نہیں ہے۔
۲) ذکر اللہ پر مداومت
شیخ جو ذکر بتادے اس پر مداومت کرو، ہمیشگی کرو، کبھی ناغہ نہ کرو، تھک جاؤ تو تعداد کم کردو مثلاً اگر سو دفعہ ذکر کرتے ہو تو دس مرتبہ کرلو مگر ناغہ نہ کرو اور اپنے نفس کے گریبان میں منہ ڈالو اور پوچھو کہ تمہارے کتنے دن رات ایسے گزرے ہیں جس دن تم نے ایک دفعہ بھی اللہ نہیں کہا اور کھانا کھاکر سوگئے حالاں کہ کوئی عذر نہ تھا۔ اگر کسی دن زیادہ تھک گئے اور سو دفعہ پڑھتے تھے تو دس دفعہ پڑھ لو اور اگر تین سو مرتبہ پڑھتے تھے تو اس دن تیس مرتبہ پڑھ لو تو تمہارا تین سو ادا ہوجائے گا کیوں کہ ایک پر دس کا وعدہ ہے۔
میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب نے اپنے مرشد حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کو لکھا کہ آپ نے مجھ کو ستر مرتبہ صلوٰۃ تنجینا بتایا ہے اور میں جون پور کی شاہی مسجد میں سولہ سبق پڑھاتا ہوں اور سب موقوف علیہ سے اوپر کے ہیں یعنی مشکوٰۃ شریف اور جلالین کے اوپر کے۔ تو حکیم الامت نے لکھا کہ اگر آپ علم دین کی مشغولی سے ستر دفعہ نہیں پڑھ سکتے تو سات دفعہ پڑھ لیں۔ قرآنِ پاک میں ایک پر دس کا وعدہ ہے۔ تو سات کو دس سے ضرب کرلو، ستر دفعہ ہوجائے گا۔ شیخ ایسا حکیم الاُمت ہونا چاہیے۔ اگر کسی دن آپ کو سستی ہو اور دل نہیں چاہتا تو کم از کم سو کی جگہ دس مرتبہ پڑھ کر سوجاؤ۔ اگر اتنا بھی نہ کرسکو تو ایسے ظالم مرید کو کہتا
_____________________________________________
4؎   روح المعانی:56/11 ،التوبۃ (119)،داراحیاء التراث، بیروت
Flag Counter