Deobandi Books

ولی اللہ بننے کے پانچ نسخے

ہم نوٹ :

13 - 26
جائے گی۔ جن لوگوں نے اپنی جان کی بازی نہیں لگائی اور شیخ کو بازِشاہ سمجھ کر اُس سے شاہ بازی نہیں سیکھی اور ہمت نہیں کی ان کو گناہوں کی آلودگی ہی میں موت آئے گی۔ بس فیصلہ کرلو کہ کیا چاہتے ہواپنی زندگی کا فیصلہ کرلو کہ گناہوں میں آلودگی کے ساتھ موت چاہتے ہو یا اللہ کی ولایت اور دوستی کا تاج سر پر رکھ کر مرنا چاہتے ہو، بس اس لیے آج سے ارادہ کرلو، ہمت کرلو کہ سو فیصد اللہ کا بن کر مرنا ہے۔
تقویٰ کی فرضیت کا ایک راز
اللہ نے قوتِ ارادیہ میں بہت طاقت دی ہے۔ اگر ہماری قوتِ ارادیہ میں معصیت سے بچنے کی طاقت نہ ہوتی تو خدا تعالیٰ تقویٰ کو فرض نہ کرتا۔ بالغ ہونے سے لے کر مرتے دم تک اپنی خباثت سے خواہ برجستہ اور بے ساختہ گناہ کرتے کرتے کوئی کتنا ہی خستہ ہوجائے لیکن زندگی کے کسی دور میں اور زندگی کے کسی موڑ پر کوئی بھی اللہ تعالیٰ کی اس رحمت اور فضل اور         قوتِ ارادیہ سے محروم نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے طاقت دی ہے ،ہمت دی ہے لیکن اپنے کمینے پن سے ہم اسے استعمال نہیں کرتے۔ البتہ بدپرہیزی کرتے کرتے ہماری قوتِ ارادیہ جو اللہ نے دی ہے اس کو نقصان پہنچ جاتا ہے۔ تو وہ نقصان خود ہم نے پہنچایا ہے اللہ نے نہیں پہنچایا، ہم نے اپنے گناہوں کی عادتوں سے ارادۂ تقویٰ کی طاقت کو نقصان پہنچایا ہے، سایۂ رحمت کو سر سے ہٹاکر سایۂلعنت میں اپنے کو خود داخل کیا ہے، بدنظری کرکے حسینوں کو دیکھ کر۔ تو اے سایۂ لعنت میں رہنے والو! تم نے اپنے کو برباد کیا ہے، اللہ نے نہیں برباد کیا۔ اگر تم اپنی بُری خواہشوں کو برباد کرتے تو اللہ تعالیٰ تمہارے قلب کو آباد کردیتااور تم اس شعر کا مصداق ہوتے  ؎
بربادِ  محبت  کو  نہ  برباد  کریں  گے
میرے دلِ ناشاد کو وہ شاد کریں گے
خوشیوں کی ضمانت
لیکن ہم خود کو کتنا ہی نقصان پہنچالیں پھر بھی تلافی ہوسکتی ہے۔ اگر تلافی نہ ہوسکتی تو اللہ تعالیٰ توبہ کا دروازہ نہ رکھتے لیکن آپ جو حرام خوشیوں سے شادابی چاہتے ہیں اس ویرانی سے اللہ تعالیٰ پناہ نصیب فرمائے۔ اگر آپ اپنی حرام آرزوؤں کو توڑ کر اپنے دل کو ناشاد کردیں
Flag Counter