Deobandi Books

ولی اللہ بننے کے پانچ نسخے

ہم نوٹ :

11 - 26
بھی انتظار نہیں کرسکتا کیوں کہ سب سے بڑا پیارا جب دل پر وزن ڈالتا ہے تو جتنے پیارے ہیں سب مغلوب ہوجاتے ہیں اور پھر میرے لیے ممکن نہیں ہوتا کہ آج نہ بیان کروں۔لہٰذا اب جو میں بیان کررہا ہوں یہ وہی مضمون ہے جس کو میں نے روکا تھا کہ کسی اور موقع پر بیان کروں گا مگر سب سے بڑا پیارا مجھے مجبور کرتا ہے لہٰذا ابھی میں اس کو بیان کرتا ہوں۔
اللہ کی عظمت کا حق
آسمان پر جس کی نظر نہیں ہوتی وہی ظالم زمین کا ڈھیلا بن کر گناہ میں مبتلا ہوتا ہے۔ اگر یہ عقیدہ اور یہ یقین کامل ہوجائے کہ میں زمین پر جس حسین یا حسینہ کو دیکھ رہا ہوں، بدنظری کررہا ہوں اس وقت آسمان والا کیسا غضب ناک ہوگا، کیا بنے گا میرا، کیا اللہ کے غضب کی کوئی تاب لاسکتا ہے؟ سوچ لو جتنی دیر تک کسی گناہ میں انسان مبتلا رہتا ہے اللہ کا غضب مول لیتا ہے۔ خواہ کوئی بھی گناہ ہو، وی سی آر (V.C.R) ہو، ڈش انٹینا ہو، ننگی فلمیں ہوں، مووی بنوانا ہو، ایسی شادی بیاہ میں شرکت ہو جہاں گناہ ہورہے ہوں، گانے بج رہے ہوں، عورتیں مرد مخلوط پھررہے ہوں، کوئی شرعی پردہ نہ ہو، دنیا میں جتنے بھی نافرمانی کے اعمال ہیں کسی کی رعایت سے ان گناہوں کو کرنا جائز نہیں ہے، نہ بادشاہِ وقت کی رعایت سے، نہ اپنے ماں باپ کی رعایت سے، نہ غلط پیر اور نالائق مرشدین کے حکم سے، کسی قسم کے گناہ کی اجازت نہیں۔ سب سے بڑا حق اللہ تعالیٰ کا ہے، اللہ سے بڑھ کر کوئی نہیں ہے۔
میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے سنایا تھا کہ ایک بزرگ کو بادشاہ نے بلایا اور کہا کہ سنا ہے کہ تم تصویروں سے احتیاط کرتے ہو، ابھی تصویر کھنچوانا پڑے گی، لیکن اللہ تعالیٰ کے جو عاشق ہوتے ہیں ان کی راہِ تقویٰ میں، ہمتِ تقویٰ میں، عزمِ تقویٰ میں، ارادۂ تقویٰ میں، گناہوں سے بچنے کے ارادوں میں اللہ اپنی مدد شاملِ حال کرتا ہے۔ ان بزرگ کے انکار پر بادشاہ نے ان کے قتل کا حکم دے دیا۔ انہوں نے فوراً کہا یَابَاطِنْ اللہ کا ایک نام ہے بَاطِنْ جس کے معنیٰ ہیں ’’ پوشیدہ‘‘۔  بس وہ مخفی ہوگئے۔ سامنے ہی سے غائب! اب جلّاد پوچھتا ہے کہ آپ نے جس کو قتل کرنے کا حکم دیا تھا وہ تو پتا نہیں کہاں چلا گیا۔ بادشاہ پڑھا    لکھا تھا، اس نے کہایَابَاطِنْ کہہ کر اپنے کو چھپالیا، اللہ نے اس کو دوسروں کی نگاہوں سے
Flag Counter