Deobandi Books

ولی اللہ بننے کے پانچ نسخے

ہم نوٹ :

16 - 26
اللہ تعالیٰ کی محبت کی تعبیر کا حق ادا نہیں ہوسکتا
ساری زندگی اللہ کے غیرمحدود مضامین کے بیان کرنے پر بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ آج بیان کا حق ادا ہوگیا۔ اللہ کی محبت کے بیان کا حق کبھی ادا نہیں ہوسکتا۔ مولانا جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اے کائنات والو! سنو   ؎
ہر چہ  گویم  عشق  را   شرح  و  بیاں
چوں  بعشق  آیم  خجل  باشم  ازاں
اب مولانا کا مضمون زبانِ اختر سے سنو، صاحبِ قونیہ کا مضمون اور درد آج گلشن اقبال کی اس مسجد سے سنو۔ جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ جس نے ساڑھے اٹھائیس ہزار اشعار مثنوی کے اور پچاس ہزار اشعار دیوانِ شمس تبریز کے اُمت کو پیش کیے، وہ فرماتے ہیں کہ میں اللہ کے عشق و محبت کی جو شرح بیان کرتا ہوں تو سمجھتا ہوں کہ اس سے بہتر شرح مجھ سے اب تک بیان نہ ہوئی تھی لیکن جب دوبارہ مجھ پر عشق غالب ہوتا ہے، جب میں دوبارہ عشق و مستی میں آتا ہوں تو پہلی تقریر سے شرمندہ ہوجاتا ہوں کہ اللہ کی محبت کے بیان کا حق ادا نہیں ہوا تھا۔ یہ تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ ہیں لیکن ان کے غلام کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے کہ ہر تقریر پر پہلی تقریر سے شرمندہ ہوجاتا ہوں اور یہ سلسلہ مرتے دم تک اور اگر زندہ رہا تو قیامت تک چلتا رہے گا کیوں کہ جہاں اللہ کی ذات ہے، جہاں تجلیاتِ الٰہیہ ہیں وہاں آفتاب نہیں ہے، وہاں نہ گھڑی ہے نہ گھنٹہ، نہ زوال ہے نہ فنا، نہ طلوع ہے نہ غروب، نہ صبح ہے نہ شام۔ اس لیے اپنے عاشقوں کو وہ خالقِ آفتاب ہر وقت سرگرم رکھتا ہے، ان کا سورج کبھی نہیں ڈوبتا۔
اب پانچ باتیں سن لیجیے جو سب کے لیے ہیں، میرے لیے بھی ہیں، آپ کے لیے بھی ہیں۔ اگر کوئی یہ پانچ عمل کرلے تو میرا ستر سال کا تجربہ ہے کہ یقیناً ان شاء اللہ! ولی اللہ بن کر مرے گا اور جلد بن جائے گا اور احساسِ بلوغ اور احساسِ ولایت بھی اسے نصیب ہوجائے گا۔
اللہ کے قرب کی حلاوت
ہ خود سمجھ جائے گا کہ ہماری پلید اور ناپاک زندگی پہلے کیا تھی اور اب کیسی ہے اور بزبانِ حال کہے گا؎
Flag Counter