Deobandi Books

اہل اللہ کی شان استغناء

ہم نوٹ :

33 - 34
احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں بد نظری کرنے والے کو تین بُرے القاب ملتے ہیں:
۱)...اللہ و رسول کا نا فرمان         ۲)...آنکھوں کا زنا کار         ۳)...ملعون
۴)قلب کی حفاظت کرنا 
نظر کی حفاظت کے ساتھ دل کی بھی حفاظت ضروری ہے ۔ بعض لوگ نگاہِ چشمی کی تو حفاظت کر لیتے ہیں لیکن نگاہِ قلبی کی حفاظت نہیں کرتے یعنی آنکھوں کی تو حفاظت کر لیتے ہیں لیکن دل کی نگاہ کی حفاظت نہیں کرتے اور دل میں حسین شکلوں کا خیال لا کر حرام مزہ لیتے ہیں خوب سمجھ لیں کہ یہ بھی حرام ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: 
یَعۡلَمُ خَآئِنَۃَ  الۡاَعۡیُنِ وَ مَا تُخۡفِی الصُّدُوۡرُ
ترجمہ: اللہ تعالیٰ تمہاری آنکھوں کی چوری کواو رتمہارے دلوں کے رازوں کو خوب جانتاہے۔
ماضی کے گناہوں کے خیالات کا آنا بُرا نہیں لانا بُرا ہے۔ اگر گندا خیال آجائے تو اس پر کوئی مؤاخذہ نہیں لیکن خیال آنے کے بعد اس میں مشغول ہوجانا یا پرانے گناہوں کو یاد کر کے اس سے مزہ لینا یا آیندہ گناہوں کی اسکیمیں بنانا یا حسینوں کا خیال دل میں لانا یہ سب حرام ہے اور اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب ہے۔ اللہ تعالیٰ حفاظت فرمائیں اور ان حرام کاموں سے بچائیں جس کی برکت سے ان شاء اللہ تعالیٰ تمام گناہوں سے بچنا آسان ہوجائے گا۔ 
مذکورہ بالا اعمال پر توفیق کے لیے چار تسبیحات
مذکورہ بالا چار حرام کاموں سے بچنے کے لیے مندرجہ ذیل چار وظائف ہیں جن کے پڑھنے سے روح میں طاقت آئے گی اور جب روح طاقت ور ہوجائے گی تو گناہوں سے بچنا آسان ہوجائے گا۔ایک تسبیح (۱۰۰ بار)لَا اِلٰہَ اِلَّااللہُ پڑھیں۔ ایک تسبیح (۱۰۰ بار)اَللہ اَللہ پڑھیں۔ ایک تسبیح (۱۰۰ بار)استغفار کی پڑھیں۔ ایک تسبیح دُرود شریف کی (۱۰۰ بار)۔
Flag Counter