حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تنہائی مجھ کو محبوب کردی گئی۔ معلوم ہوا کہ جس چیز کو عطا کرنا ہوتا ہے اور جو جس کے مقدر میں ہوتا ہے اس کی محبت پیدا ہوجاتی ہے،حُبِّبَ مجہول ہے کہ خلوت محبوب کردی گئی۔ معلوم ہوا ؎
حسن کا انتظام ہوتا ہے
عشق کا یوں ہی نام ہوتا ہے
نفس کا تیل نکالنے سے خدا ملتا ہے
ارشاد فرمایا کہ بمبئی میں ہمارے ایک پیر بھائی تیل کا کاروبار کرتے ہیں۔ سرسوں اور بہت سی دوسری جڑی بوٹیوں کا تیل نکالتے ہیں۔ میں نے ان سے کہا کہ اگر نفس کا تیل نکال دو تو بہت کامیاب ہوجاؤگے،کیوں کہ نفس کا تیل نکالنے سے خود بھی ولی اللہ ہوجاؤگے اور جو اس سے استفادہ کرے گا وہ بھی ولی اللہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نفس کا تیل کیسے نکالیں؟ میں نے کہا کہ نفس جو خواہش اللہ کی مرضی کے خلاف کرے اس خواہش کو کچل دو، ہر وقت نفس سے کشتی لڑو، نفس سے مرتے دم تک جنگ ہے۔
وَ اعۡبُدۡ رَبَّکَ حَتّٰی یَاۡتِیَکَ الۡیَقِیۡنُ11؎
کتنی ہی تکلیف ہو چاہے جان نکل جائے، لیکن نفس کی حرام خواہش کو پورا نہ کرو۔ لومڑیانہ چال سے اللہ نہیں ملتا، شیرانہ چال چلو۔
شرح حدیث اَللّٰھُمَّ اَحْیِنِیْ مِسْکِیْنًا…الخ
بمبئی میں ایک دن میرا بیان ہوا جس میں میں نے یہ حدیث پڑھی:
اَللّٰھُمَّ اَحْیِنِیْ مِسْکِیْنًا وَّاَمِتْنِیْ مِسْکِیْنًا وَّاحْشُرْنِیْ فِیْ زُمْرَۃِ الْمَسَاکِیْنَ12؎
یعنی اے اللہ! مجھے مسکین زندہ رکھیے اور مسکین ہی ماریے اور مسکینوں میں میرا حشر فرمائیے۔ میں نے اس کی شرح بیان کی جو ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے مرقاۃ میں لکھی ہے کہ یہاں مسکین کے
_____________________________________________
11؎ الحجر : 99
12؎ جامع الترمذی:60/2،باب ماجاءان الفقراء المہاجرین یدخلون الجنۃ،ایج ایم سعید