کو میرے نبی سے ملے گا لہٰذا جہاں میرا نبی جارہا ہے تم بھی چلے جاؤ او رکسی صحابی کو اجازت نہیں ملی کہ کعبہ میں رہ جائے۔ اس سے سبق ملا کہ اہل اللہ کی صحبت بہت ضروری ہے۔ حج ِفرض اور دوسرے فرائض وواجبات کے بعد صحبتِ اہل اللہ بہت ضروری ہے۔ اللہ والوں سے چپکے رہو جیسے چھوٹا بچہ ماں سے چپکا ہوا دودھ پیتا رہتا ہے۔ میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب نے فرمایا تھا کہ اختر میرے پیچھے اس طرح رہتا ہے جیسے دودھ پیتا بچہ اپنی ماں کے ساتھ رہتا ہے۔
ہجرت کے بعض اہم اسرار
بتائیے! کعبہ کتنا اہم ہے، جو اللہ کا گھر ہے اس کی اہمیت کا کیا کہنا، مگر ہجرت کا حکم دے کر بتادیا کہ میرے رسول کو کعبہ سے زیادہ اہم سمجھو، میرے رسول کے ساتھ جاؤ، وہیں تم کو اللہ ملے گا۔ یہاں تمہیں گھر ملے گا اورمیرے نبی سے تمہیں گھروالا ملے گا۔ کتنا فرق ہوگیا، اور ہجرت کے حکم سے وطن کی محبت بھی نکل گئی۔ سب اپنا بنا بنایا گھر، بنی بنائی دوکان، رزق کے سارے وسائل چھوڑ چھاڑ کے رازق کو ساتھ لے گئے۔ یہ تھا ہجرت کا راز کہ رزق کے دروازے، دوکان داری، تجارت سب چھوڑدو اور جہاں نبی جارہا ہے تم سب بھی ساتھ جاؤ۔ معلوم ہوا کہ ہجرت سے وطن کی محبت بھی نکال دی اور یہ عقیدہ بھی کہ رزق اِسی دوکان سے ملے گا دل سے نکال دیا۔ اور جو صحابہ ہجرت کرکے گئے ان کو کمی نہیں ہوئی وہ سب خوش حال ہوگئے۔ ہجرت سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے وطنیت کا بت توڑدیا۔
(مولانا منصور الحق صاحب نے ترجمہ فرمایا)
بیت اللہ کے بے آب وگیاہ وادی میں واقع ہونے کا راز
اللہ تعالیٰ نے مکہ شریف کے پہاڑوں کو سبزہ زار اور حسین مناظر والا نہیں بنایا، چٹیل میدان ہے، ایک سوکھا تنکا بھی وہاں نہیں ہے۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ آدمی گھر بنانے سے پہلے جغرافیہ دیکھتا ہے کہ کہاں گھر بناؤں؟ ہم لوگ کیا پسند کرتے ہیں کہ گھر ایسی جگہ بناؤ جہاں درخت وغیرہ ہوں، ہرا بھرا ہو، آکسیجن خوب ہو لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمارے تصورات سے بالاتر، سبزہ زار کے بجائے چٹیل میدان، بے آب وگیاہ پہاڑوں کے درمیان اپنا گھر بنایا۔ وجہ یہ ہے کہ اگر اردگرد